صنعاء:یمن کے داراحکومت صنعاءمیں ہوٹل پر فضائی حملہ کیا گیا ہے اس وقت ہوٹل میں سو افراد موجود تھے۔حملے کے مقام سے اب تک 35 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا بھی خدشہ ہے۔
حملے کے مقام سے 10 کلو میٹر دور واقع اسپتال کے سربراہ فہد مرحب کا کہنا ہے کہ ہوٹل پر حملے کے نتیجے میں کوئی بھی زندہ نہیں بچا ہے۔ عینی شاہدین اور مقامی حکام نے امریکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد 60 تک پہنچ چکی ہے اور ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر حوثی باغی شامل ہیں۔
حوثی باغیوں کے ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ فضائی حملہ عرب عسکری اتحاد کی جانب سے کیا گیا ہے اور اس میں یمنی حکومت کی معاونت بھی شامل تھی تاہم اس حوالے سے عرب اتحاد کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں ا?یا۔ یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب صنعاء پر مختلف مقامات پر 25 فضائی حملے کیے گئے جن میں ہوٹل پر حملہ بھی شامل تھا جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔
واضح رہے کہ دارالحکومت صنعاءپر حوثی باغیوں کا قبضہ ہے، ستمبر 2014 میں حوثی باغیوں نے صنعائ پر حملہ کر کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ صدر منصور ہادی کی حکومت کو ختم کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس کے جواب میں سعودی عرب کی سربراہی میں عرب عسکری اتحاد نے مارچ 2015 میں یمن کے خلاف فوجی کارروائی کا آغاز کر دیا تھا۔