واشنگٹن :غزہ کے ہسپتالوں میں اجتماعی قبروں کی وجہ سے اقوام متحدہ کے شعبہ انسانی حقوق کے سربراہ بھی خوفزدہ ہوگئے۔بی بی سی کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک کاکہنا ہے کہ وہ غزہ کے النصر اور الشفاء ہسپتالوں کی تباہی اور اسرائیلی کریک ڈاؤن کے بعد ان ہسپتالوں سے اجتماعی قبریں ملنے پر خوف کا شکار ہیں۔ انہوں نے ان ہسپتالوں میں فلسطینیوں کی شہادتوں کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں میں پائی گئی لاشیں انتہائی بری حالت میں تھیں اور ان کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔ فلسطینی حکام کے مطابق النصر سے 283 لاشیں ملی ہیں جن میں سے کچھ کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے حماس کے جنگجوؤں کی موجودگی کا الزام لگاکر غزہ کے متعدد اسپتالوں کا محاصرہ کرکے وہاں کریک ڈاؤن کیا تھا۔ او ایچ سی ایچ آر کی ترجمان نے جنیوا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان لاشوں میں بزرگ افراد، خواتین اور زخموں سے چور لاشیں بھی ہیں، متاثرین کو زمین میں گہرائی میں دفن کرکے اس جگہ کو کچرے سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔امریکی محکمہ خارجہ نے بھی ان خبروں کو”ناقابل یقین حد تک پریشان کن” قرار دیا ہے۔