اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے عمران خان کے بیانیے کے بالکل برعکس موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں مداخلت کا لفظ نہیں۔
ایک انٹرویو میں فواد چو دھری نے کہا کہ آپ سازش کو نکال دیں مگر یہ معلوم کر لیں کہ جو مداخلت ہوئی وہ کس حد تک ہوئی، مداخلت میں کون کون سے مقامی کردار شامل تھے اور سفارت خانوں میں ملاقاتوں کا پیٹرن کیا تھا؟سابق وزیر اطلاعات کے مطابق ان ملاقاتوں کی تفصیلات انٹیلی جنس اداروں کے پاس موجود ہے جو سامنے آنی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کے آخری اجلاس میں مراسلے کی کاپی چار شخصیات کو بھجوانے کا فیصلہ کیا جن میں صدر، اسپیکر ، ڈپٹی اسپیکر اور چیف جسٹس شامل تھے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل فواد چودھری نے ایک انٹرویو میں پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب ہونے کا اعتراف کیا تھا اور مسکراتے ہوئے کہا تھا کہ اگر تعلقات خراب نہ ہوتے تو حکومت میں ہو تے۔