واشنگٹن : اعلیٰ تعلیمی اداروں کی درجہ بندی کرنیوالے عالمی ادارے ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے یونیورسٹیوں کی 2021 کی عالمی درجہ بندی جاری کردی ہے جس میں چین کی یونیورسٹی سنگھوا ٹاپ 20میں شامل ہونے والی ایشیا کی پہلی یونیورسٹی بن گئی جبکہ پاکستان کی کوئی یونیورسٹی دنیا کی 500 بہترین یونیورسٹیوں میں شامل نہیں تاہم بھارت کی تین جامعات شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق درجہ بندی میں چین کی 6 جامعات دنیا کی 100 بہترین جامعات میں شامل ہیں۔501 تا 600 کی درجہ بندی میں پاکستان کی دو جامعات عبدالغنی خان یونیورسٹی مردان اور قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد آتی ہیں۔
1001 جامعات میں پاکستان کی جو جامعات آتی ہیں ان میں کامسٹیک اسلام آباد600 تا 800،یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنس، یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف پشاور، 800 تا 100 میں آتی ہیں۔
1001 یا اس سے زیادہ میں بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، پی ایم اے ایس ایریڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی، یونیورسٹی آف پنجاب، یونیورسٹی آف سرگودھا، یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنس اینڈ اینیمل سائنسز لاہور آتی ہیں۔
عالمی درجہ بندی میں آکسفورڈ یونیورسٹی کو پہلا، اسٹینفورڈ یونیورسٹی امریکا کو دوسرا اور ہارورڈ یونیورسٹی امریکا کو تیسرا نمبر دیا گیا ہے جبکہ کیلی فورنیا انسٹیٹیوٹ چوتھے، میسیچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کو پانچواں نمبر ہے۔
یونیورسٹی آف کیمبرج کو چھٹا، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کو ساتواں، یلے یونیورسٹی برطانیہ کو آٹھواں، پرنسٹن یونیورسٹی امریکا کو نواں اور یونیورسٹی آف شکاگو کو دسواں نمبر دیا گیا ہے۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے جامعات کی امپیکٹ درجہ بندی 2021 بھی جاری کردی ہے جس میں پاکستان کی36 جامعات جبکہ سندھ کی8 جامعات شامل ہیں، سندھ کی جامعات میں جامعہ این ای ڈی، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی، ضیا الدین یونیورسٹی، ڈائو میڈیکل یونیورسٹی، اقرا یونیورسٹی، دائود انجینئرنگ یونیورسٹی، ڈی ایچ اے صفا یونیورسٹی اور سرسید انجینئرنگ یونیورسٹی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ٹائمز ہائر ایجوکیشن امپیکٹ درجہ بندی میں جامعات کی عالمی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے جس کے تحت اقوام متحدہ کے ’پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے تناظر میں جامعات کا تجزیہ ہوتا ہے۔ اس درجہ بندی میں آنے والی جامعات کے پروگرام اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف SDGs سے ہم آہنگ ہوتے ہیں۔