اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کی ضرورت نہیں ہے۔چاند کی رویت کو لے کر فواد چوہدری اور رویت ہلال کمیٹی کے درمیان اکثر اختلافات سامنے آتے رہے ہیں اور فواد چوہدری کا مؤقف رہا ہے کہ چاند کی رویت میں سائنس کی خدمات بھی حاصل کرنی چاہئیں۔
وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اس سلسلے میں قمری کیلنڈر بھی بنا چکی ہے جس کے تحت انہوں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ ملک بھر میں یکم رمضان المبارک 25 اپریل کو ہوگا۔
گزشتہ روز رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی و زونل رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے تاہم چاند نظر آنے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اصولی طور پر چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی اور ہر دفعہ لوگوں کو اکٹھا کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ کسی کے کہنے پر چاند کو اپنا مدار تو تبدیل نہیں کرنا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے کیلنڈر جاری کیا جو درست رہا ہے، ترکی، ملائیشیا، برونائی میں کیلنڈر پر بھروسہ کیا جاتا ہے اور ہمیں بھی یہی کرنا ہوگا۔
فواد چوہدری نے اپنی ایک ٹوئٹ میں یہ بھی کہا کہ وزارت سائنس نے ایک سال پہلے کیلنڈر جاری کیا تھا اور بتایا تھا کہ اگلا رمضان المبارک 25 اپریل بروز ہفتہ ہو گا، 15 اپریل کو یاد دہانی بھی کرا دی تھی بہرحال میری نظر میں ہر بات کو اختلاف کی بجائے عقل، علم اور دلیل کی کسوٹی پر پرکھا جائے تو معاملات بہتر طور پر سلجھ سکتے ہیں۔