لاہور :وزیر اعلی ٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر عوام کو صحت مند اور معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی کا ملاوٹ مافیا کا کریک ڈاﺅن جاری ہے۔اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں نے دوکانوں پر بکنے والے (اوپن مارکیٹ) سے نمونے اٹھا کر تجزیے کے لیے ملکی اور بین الاقوامی لیبارٹری بھجوائے۔
تجزیے مکمل ہونے کے بعدپنجاب فوڈ اتھارٹی نے دودھ کے لیے گئے سیمپلزکی رپورٹ جاری کر دی ہیں۔تجزیے رپورٹ کے مطابق ڈبے والے دودھ میں اولپر ، حلیب، گڈ ملک ، نیسلے ملک پیک، نیسویٹا اور نورپور استعمال کے لیے درست قرار۔ پاسچرائزڈدودھ میں اچھا، ایڈمز، انہار، پریما، ڈیلی ڈیری، ڈے فریش، ڈوسے، گورمے، مالمو اور نیوٹریو کے ٹیسٹ پاس ہوئے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے بتایا کہ دودھ کے یہ سیمپل 15سے 20مارچ کے دوران لیے گئے تھے۔ نمونے تجزیے کے لیے پاکستانی لیبارٹری PCSIR،جرمنی کی لیبارٹریز SGSاور intertekسے چیک کروائے گئے۔
نورالامین مینگل نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی رپورٹ کے بعد پنجاب فوڈ اتھارٹی نے تمام کمپنیوں کو اصلاح کے لیے 3 ماہ کا وقت دیا تھا۔ سیمپل لینے سے پہلے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیکنیکل ٹیموں نے ان کمپنیو ں کا 90بار دورہ کیا اور اصلاح کی تفصیلی ہدایات دیں۔ دورہ کرنے والی ٹیمیں پی ایچ ڈی ڈاکٹرز پر مشتمل تھیں اور ہر دورہ پر 5سے6گھنٹے صرف کر کے اصلاح کی تفصیلی ہدایات جاری کیں ۔ ہر 6ماہ میں تمام کمپنیوں کے سیمپل لے کرلیبارٹری ٹیسٹنگ ہوگی اور نتائج عوام کو بتائے جائیں گے۔ ضرورت پڑنے یا شکایات موصول ہونے پر کسی بھی کمپنی کے ٹیسٹ کسی بھی وقت دوبارہ کروائے جا سکتے ہیں۔نورالامین مینگل نے مزید بتایا کہ معیاری دودھ کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹیمں باقاعدگی سے سرپرائز وزٹ کرتی رہیں گی ۔ کسی بھی کمپنی میں مقرر کردہ معیار کی خلاف ورزی پرپروڈکشن فوری بند کر دی جائے گی۔