تل ابیب :حماس کے نئے سربراہ اور اسرائیل کو انتہائی مطلوب یحییٰ سنوار کے بارے میں کئی غیر ملکی نیوز چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ غزہ میں ایک فضائی حملے میں شہید ہوگئے۔ تاہم اسرائیل نے اب تک اس خبر کی تصدیق نہیں کی جب کہ حماس کا اپنے سربراہ سے کئی گھنٹوں سے رابطہ نہیں ہوا۔
برطانوی اخبار دی ڈیلی ٹیلی گراف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی فضائی حملے میں ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، جن کی غیر مصدقہ خبریں مختلف ذرائع ابلاغ کی جانب سے رپورٹ کی جارہی ہیں۔
جس کے بعد اسرائیلی انٹیلی جنس نے غیر ملکی میڈیا کے دعوؤں اور یحییٰ السنوار کی اپنی تنظیم حماس سے رابطہ منقطع ہونے پر تحقیقات کا آغاز کردیا۔ تاہم ابتدائی تحقیقات میں اب تک یحییٰ السنوار کے مارے جانے کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا۔
کان پبلک براڈکاسٹر ، ہاریٹز، ماریو اور والا نیوز سائٹس کے مطابق اسرائیل کے ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں فضائی حملوں کے دوران یحییٰ سنوار شہید ہوگئے ہیں۔تاہم ان کے اس دعویٰ کو ثابت کرنے کے لیے ثبوت ناکافی ہیں، خود اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس سروسز بھی اس دعوے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
کچھ رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حماس رہنما یحییٰ السنوار 7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے غزہ کی زیر زمین سرنگوں میں چھپ جانے کے باعث اسرائیلی ریڈار سے دور ہو گئے تھے۔اسرائیلی انٹرنل انٹیلی جنس شن بیٹ کے ذرائع کے مطابق انہیں شبہ ہے کہ یحییٰ سنوار اب بھی زندہ ہے۔