اسلام آباد: سینئر صحافی ایاز امیر کے صاحبزادے اور اپنی اہلیہ کے قاتل شاہ نواز امیر نے اسلام آباد پولیس کو بتایا ہے کہ سارہ غیرملکی ایجنٹ تھی اور مجھے قتل کرنا چاہتی تھی۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ سارہ سے سوشل میڈیا پر رابطہ ہوا تھا اور 3 ماہ پہلے شادی ہوئی، وہ میری تیسری بیوی تھی، پہلی بیوی کا نام بھی سارہ تھا۔
ملزم کا کہنا تھاکہ سارہ گزشتہ روز ہی دبئی سے اسلام آباد آئی تھی، مجھے شک تھا کہ اس کا کسی سے کوئی افیئر ہے، اس نے مجھے کسی سے افیئر نہ ہونے پر مطمئن کردیا تھا لیکن مجھے یوں محسوس ہوتا تھا کہ وہ کسی ملک کی ایجنٹ اور مجھے مارنا چاہتی ہے۔
ملزم کے بیان کے مطابق گزشتہ رات کو بھی سارہ نے میرا گلا پکڑا، میں نے سارہ کو پیچھے دھکیلا، صبح ساڑھے 9 بجے سارہ میرے قریب آئی اور میری گردن پکڑ لی، مجھے یوں محسوس ہوا میری گردن ٹوٹ جائے گی اور میں مرجاؤں گا، میں نے اسے دھکا دیا جس سے وہ نیچے گر گئی۔
ملزم کا کہنا تھاکہ سارہ نے گرنے کے بعد اٹھ کر مجھ پر حملہ کردیا، قریب ہی میرا ورزش والا ڈم بلزپڑا تھا جو اس کے سر پر دے مارا، میرے وار کرنے پر کمرے میں خون جمع ہوگیا اور میں گھبرا گیا، میں نے خون صاف کرنے کیلئے سارہ کو باتھ ٹب میں ڈال دیا، باتھ ٹب میں ڈالنے کے بعد میں نے پانی کھول دیا تاکہ خون بہہ جائے۔
ملزم کا پولیس کو بیان میں کہنا ہے کہ میں نے باتھ ٹب کی تصویر کھینچ کراپنے والد ایاز امیر کو بھی بھیج دی اور انہیں سارا واقعہ بتایا، انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔