اسلام آباد: بے محکمہ وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستانی محب وطن لوگ جو اداروں میں بیٹھے ہیں ان سے کہتےہیں کہ کسی کی دشمنی یا عشق میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے ہمیں آئین قانون کی پاسداری کرتے ہوئے مشکل کی اس گھڑی سے پاکستان کو نکالنا ہے۔ ہمارے ساتھ ناانصافیاں ہم بھول جائیں گے مگر ریاست کے ساتھ جو یہ کھلواڑ ہے وہ برداشت نہیں کریں گے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں جاوید لطیف نے کہا کہ نوازشریف نے آئین قانون کی بالادستی کیلئے اپنی جماعت سے سیاسی ورکرز سے پہلے قربانی دے کر ایک راستے کا تعین کیا۔ ہم کہہ رہےہیں کہ ہوش کےناخن لیں کوئی اس کی سہولت کاری کسی خاص مقصد کیلئےکررہا ہے یہ ایک تعیناتی کولیکر اکتوبرنومبر کی بات کرکےلاشیں گراناچاہتے ہیں ہم یہ ہونےنہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کرو مگر دو صوبوں کی ریاستی مشینری استعمال مت کرو نہ ہم کرنے دیں گے جمہوری احتجاج کرو مگر اداروں کو گالیاں نہیں دینے دیں گے ۔ آج جو تمہاری سہولت کاری کرنے والا یا والے تمہیں آج بھی اس امید پر رکھے ہوئے ہیں کہ تمہارے دباؤ میں خواہشات پوری ہوجائیں گی اب 2018 نہیں 2022 ہے قوم جاگ رہی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر یہ لاڈلا نہ ہو تو یہ جماعت تاش کے پتوں کی طرح بکھرجائےگی ۔آج بھی انکو تسلی دی جا رہی ہے کہ" ہتھ پےگیا اے" اگر کوئی ماورائےآئین سہولت کاری کررہا ہے وہ ہمارے علم میں ہیں مگر ہم ملک وقوم کےوسیع تر مفاد میں خاموش ہیں کوئی یہ مت سمجھے کہ امپائر کی انگلی کھڑی ہوگی توہم خاموش رہیں گے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ تم کن مقاصد کیلئے راتوں کو چھپ چھپ کر ملتے ہو تمہیں کہا جا رہا ہے کہ لاشیں گریں گی تو امپائر کی انگلی کھڑی ہو سکتی ہے ہم تمہیں بتا دیں تم کسی بھول میں نہ رہنا کہ جو ریاست کو بچانے کیلئے اپنی سیاست قربان کر رہے ہیں وہ ریاست کو خطرے میں دیکھ کر چپ رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمیں دھمکی دی جا رہی ہے کہ 25 مئی کو میری تیاری مکمل نہیں تھی اب میں پوری تیاری سے آ رہا ہوں کشمیر گلگت اور دو صوبوں کے حکومتی وسائل اور انتظامی امور دیکھنے والے اداروں کی سرپرستی میں مسلح جتھوں کو لیکر آ رہے ہو تو کیا ہمیں معلوم نہیں ہے؟ ہم سب جانتے ہیں۔
جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ قوم یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہے کہ 2017 کا چلتا پھیلتا پھولتا پاکستان آج جس حال میں پہنچ گیا ہے یہ کس کا ایجنڈا تھا یہ شخصیات پر بھی سوالیہ نشان ہے جو ان چار سالوں کی بینفشری تھیں۔