اسلام آباد :وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نیو یارک میں ،اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس کے موقع پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات ،کثیرجہتی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ اور افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گہرے، تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت میں ایک، دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا ہے، وزیر خارجہ نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سلامتی کیلئے پاکستان کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر خارجہ نے سعودی وزیر خارجہ کے جولائی 2021 میں کیے گئے دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے، دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی روابط کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا ۔
دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دو طرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی فورمز پر بڑھتے ہوئے باہمی تعاون کو خوش آئند قرار دیا۔
شا ہ محمود قریشی نے کہاکہ ایک مستحکم اور پر امن افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کیلئے ناگزیر ہے۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان میں پنپتے ہوئے انسانی و معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے، عالمی برادری کو افغان شہریوں کی معاونت کیلئے فوری اقدام اٹھانا ہوں گے۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ افغانستان میں صورتحال خراب ہوئی تو اس کے اثرات پورے خطے پر مرتب ہوں گے۔ شاہ محمود قریشی نے سعودی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں ،بھارتی قابض افواج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے اور اہم علاقائی و عالمی امور پر مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔