نئی دہلی : امریکا نے انتہا پسند مودی سرکار کو ایک اور بڑا دھچکا دے دیا اور مودی کی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے سہ فریقی اتحاد آکس میں بھارت کو شامل کرنے سے صاف انکار کر دیا۔
امریکہ نے آسٹریلیا اور برطانیہ کے ساتھ مل کر انڈو پیشیفک کی سیکیورٹی کے لیے تشکیل دیے جانے والے سہ فریقی اتحاد آکس ( AUKUS) میں بھارت کو شامل کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے 15 ستمبر کو آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ ماریسن اور برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کے ساتھ انڈوپیسیفک کی سیکورٹی کے لیے سہ فریقی اتحاد ‘آکس’ تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔
اس سمجھوتے کے بعد اب آسٹریلیا کو جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوزوں کی بڑی کھیپ دی جائے گی۔ اس سلسلے میں بدھ کو وہائٹ ہاوس کی پریس سکریٹری جین ساکی نے کہا کہ ‘آکس’ کے اعلان کے وقت صدر جو بائیڈن نے جو کہا وہ محض علامتی نہیں تھا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے فرانس کے صدر ماکرون کو سیدھی سی بات کہی ہے کہ آکس میں اب کسی دوسرے ملک کو شامل نہیں کیا جائے گا۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جین ساکی نے یہ بات اس سوال کے جواب میں کہی جس میں پوچھا گیا تھا کہ بھارت کو آکس اتحاد میں شامل کیا جائے گا یا نہیں؟ اس اتحاد میں شامل نہ کئے جانے کے بعد فرانس نے اس پر سخت تنقید کی تھی۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے گزشتہ روز اپنے فرانسیسی ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات کی تھی جس کے بعد ماکرون نے اپنے سفیر کو واشنگٹن جانے کی ہدایت کر دی تھی کیونکہ 24 ستمبر سے کواڈ کانفرنس شروع ہو رہی ہے جس کی اس مرتبہ میزبانی امریکہ کر رہا ہے ۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق قوی امید تھی کہ کانفرنس سے پہلے بھارت کو اس سیکورٹی اتحاد کا حصہ بنایا جائے گا لیکن اب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تمام امیدوں پر پانی پھر گیا ہے۔
مودی اس وقت کواڈ کانفرنس میں شرکت کے لیے امریکہ پہنچ چکے ہیں اور وہ تین ن تک امریکہ میں رہیں گے ۔ اس وران وزیر اعظم مودی امریکا کی نائب صر کملا ہیرس سے بھی ملاقات کریں گے۔ نریندر مودی کے امریکا پہنچتے ہی نیویارک کی عدالت سے ان کے خلاف سمن بھی جاری ہو چکے ہیں جو سکھ فار جسٹس تنظیم کی جانب سے دائر درخواست پر کیے گئے ہیں۔
امریکہ ، آسٹریلیا اور برطانیہ پر مشتمل سیکورٹی اتحاد کو انڈوپیسیفک خطے میں چین سے مقابلہ کرنے کی کوشش کے طور پر عالمی سطح پہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہوگا کہ جب امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا کو ایٹمی توانائی سے چلنے والی آبدوزوں کو ڈیولپ کرنے کی تکنیک فراہم کریں گے۔ آکس کی تشکیل پر چین کا مخصوص ردعمل سامنے آیا تھا اور اس نے کہا تھا کہ اس طرح کے اتحاد کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔