اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا لائن آف کنٹرول سے دراندازی کے بھارتی الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جعلی مقابلوں، نسل کشی اور فالس فلیگ آپریشنز کے لیے ایسے الزامات لگاتا آیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے لائن آف کنٹرول سے دراندازی کے بھارتی الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جعلی مقابلوں، نسل کشی اور فالس فلیگ آپریشنز کے لیے ایسے الزامات لگاتا آیا ہے جبکہ پاکستان عالمی برادری کو بھارت کے جارحانہ اور پرتشدد عزائم سے ہمیشہ خبردار کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم پر نیویارک کی عدالت میں مقدمہ اقلیتوں کے ساتھ سلوک کا عکاس ہے، بھارت مسلمانوں، عیسائیوں، سکھ، دلت سب اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کر رہا ہے، عالمی برادری اقلیتوں کے خلاف بھارتی مظالم پر سنجیدہ مؤقف رکھتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب کریں گے اور وزیراعظم کے خطاب میں کشمیر بنیادی نقطہ ہو گا جب کہ وزیر خارجہ آج اقوام متحدہ کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور وزیرخارجہ نے تنازع کشمیر اور بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پردستاویزات بھی سپرد کیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں زمینی حقائق تبدیل ہو چکے اور انسانی المیہ جنم لے رہا ہے جبکہ افغانستان میں دیرپا قیام امن اور استحکام پاکستان سمیت تمام ممالک کا مقصد ہے، عالمی برادری کو افغانستان کا ہر ممکن ساتھ دینا ہو گا اور ساتھ لے کر چلنا ہو گا۔