یمن کے ایک ایسے جہنمی کنویں کی حقیقت سامنے آگئی جو صدیوں سے ایک ’’پر اسرار راز ‘‘تھا ،عمان کے سائنسدانوں نے ہمت کی اور اس جہنمی کنوئیں کی حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا ۔
عمان کے سائنسدان جب اس کنوئیں میں اُترے تو نہ کوئی شیطانی طاقت تھی نہ کوئی پر اسرار یت ،نہ کوئی جنات کا قید خانہ ،اس سے قبل اس کنوئیں سے متعلق یہ خبریں مشہور تھیں کہ اس کنوئیں کے قریب کوئی بھی شخص جاتا تو یہ اُسے اپنی طرف کھینچنا شروع کر دیتا ہے .
سائنسدانوں نے اس پُر اسرار کنویں میں اُتر کر تمام مناظر کو اپنے کیمرے میں محفوظ کر لیا،اس کنویں کی گہرائی 112 میٹر اور چوڑائی 30 میٹر ہے۔اس کنویں کے حوالے سے بہت سی دیومالائی اور شیطانی کہانیاں مشہور تھیں ۔مقامی لوگوں کی جانب سے یہ بھی دعوی کیا جاتا تھا کہ یہ کنواں کسی بھی چیز کو نگل لیتا ہے ۔
مقامی آبادی کے مطابق یہ شیطانوں کا قید خانہ ہے جو اپنے قریب ہر چیز کو نگل جاتا ہے اور اس کی تہہ سے تیز بد بو آتی رہتی ہے۔
تاہم اب عمان کے غاروں پر تحقیق کرنے و الے ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے یمن میں اس ’جہنمی کنویں‘ یا ’جنات کے قید خانے‘ کو سمجھنے کی کوشش کی ہے جس کی گہرائی 112 میٹر اور چوڑائی 30 میٹر ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا اس کی گہرائی میں جب اُترے تو انتہائی دلکش مناظر تھے ،مسقط کے ارضیات اور غاروں کے ماہرین کے کامیاب مشن نے صدیوں پرانی کہاتوں کو غلط ثابت کر دیا ۔