اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) چیئرمین کی توسیع کا باقاعدہ اعلان ہوا تو ہماری جماعت اس پر بھرپور ردعمل دے گی۔
اسلام آباد میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر عدالت کے باہر ایک صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کہ ایک ایکسٹینشن پہلے دی گئی ،اب چیئرمین نیب کو دی جا رہی ہے؟۔
اس کا جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میں پہلے والی ایکسٹینشن میں شریک نہیں تھی۔ صحافی نے یہ جواب سن کر ایک اور سوال داغا اور کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے تو ووٹ دیا تھا۔
مریم نواز نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اس مسلم لیگ (ن) میں نہیں تھی۔ چیئرمین نیب کی توسیع کا باقاعدہ اعلان ہوا تو ردعمل دیں گے۔ حکومتی پالیسی ہے کہ نیب سے اپوزیشن کا کردار نکال دیا جائے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جس حکومت کی بنیاد ہی دھاندلی ہے، اس کا شفافیت سے کیا تعلق؟ حکومت کو 4 سال بعد بھی دھاندلی کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں مریم نواز نے کہا کہ جماعت توڑنے، کمزور کرنے اور دھاندلی کے باوجود مخالفین کو شکست ہوئی جبکہ آزاد کشمیر کا الیکشن ہم ہارے پھر بھی پانچ لاکھ ووٹ ہمیں ہی ملے۔
پارٹی اجلاس سے خطاب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ بورڈ میں پارٹی کی کامیابی پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ 2018ء میں دھاندلی کا نتیجہ آج عوام اور ملک بھگت رہا ہے، اداروں کو بھی چاہیے کہ ان کے درمیان سے ہٹ جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت کا نقصان سب کا نقصان ہے، آپس کے اختلافات بھلا کر جماعت کیلئے کام کریں۔
لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ 2018ء میں دھاندلی کا نتیجہ آج عوام اور ملک بھگت رہا ہے جبکہ اداروں کو بھی چاہیے کہ ان کے درمیان سے ہٹ جائیں جس کی پرفارمنس اتنی بُری ہو، حکومت گر جانے والی ہو تو لوگ تو بدظن ہوں گے۔