نئی دہلی: انڈیا کے معروف بزنس مین گوتم اڈانی کے زیر انتظام ریاست گجرات کی منڈرا بندرگاہ سے 210 ارب روپے مالیت کی تین ہزار کلوگرام ہیروئن پکڑے جانے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پراسرار خاموشی موضوع بحث بنی ہوئی ہے اور ان کے کردار کے بارے میں انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔
بھارت کے کثیر الاشاعت روزنامہ ہندوستان ٹائمز کے مطابق بھارت میں پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر خطیر مالیت کی ہیروئن پکڑی گئی ہے جو افغانستان سے دو کنٹینرز کے ذریعہ بھارت بھیجی گئی اور جسے اڈانی پورٹس اور خصوصی اقتصادی زون لمیٹڈ پہنچایا گیا۔
اے پی پی رپورٹ کے مطابق ریاست گجرات میں مودی کے حلقہ سے تعلق رکھنے والا گوتم اڈانی بھارت میں کارگو کی نقل و حرکت کے ایک چوتھائی کا مالک ہے۔ ملک میں 13 بندرگاہوں کا کنٹرول اس کے پاس ہے جو گجرات، مہاراشٹرا، گووا، کیرالہ، آندھراپردیش، تامل ناڈو اور اڑیسہ میں ہیں۔
نریندر مودی کے بندر گاہ میں 25 فیصد حصہ کی اطلاعات نے بھی بہت سے حلقوں کو چونکا دیا ہے اور بھارت میں منشیات کی سمگلن کے فروغ میں ان کے کردار کے بارے میں انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔
یہ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر بھی چھا گیا ہے، منڈرا بندرگاہ سے منشیات برآمد ہونے کے بعد سیاستدانوں، سول سوسائٹی اور صحافیوں نے اڈانی گروپ اور مودی حکومت کو اپنا نشانہ بنایا ہوا ہے۔
بھارت میں حزب اختلاف کی بڑی جماعت کانگریس نے مرکزی حکومت سے سوال کیا ہے کہ ملک میں اتنے بڑے پیمانے پر منشیات کے دھندے میں ملوث عناصر حکومت اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کی ناک کے نیچے کیسے کام کر رہے ہیں۔
کانگریس کے ترجمان پوون کھیرا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ جن کا تعلق گجرات سے ہے، وہ منشیات کے اس نیٹ ورک کو توڑنے میں کیوں ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند برس کے دوران بھارت میں منشیات کی سمگلنگ میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، یہ صورتحال نہ صرف بھارت کے نوجوانوں کو تباہی سے دوچار کرے گی اور یہ عالمی سطح پر دہشت گردی کیلئے فنڈنگ کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سبرا منیم سوامی نے ہیروئن کی اتنے بڑے پیمانے پر برآمدگی کے بعد عوامی مفاد میں رٹ دائر کرنے کی بھی پیشکش کی ہے جو گاندھی نگر سینٹرل فورینزک سائنس لیبارٹری کے ماہرین کے مطابق انتہائی اعلی قسم کی ہے۔
تلگو دیشم پارٹی کے رہنما دلائی پالا نریندرا کمار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کیلئے یہ بات باعث شرم ہے کہ وہ منشیات کا مرکز بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ڈرگ اور یورینیئم مافیا کیلئے بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں حکومت اور اعلی پولیس افسران کی مدد کے بغیر کام کرنا کیسے ممکن ہے۔ ادھر اڈانی گروپ نے اس معاملہ پر اپنی وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف بندرگاہ کو چلا رہے ہیں اور ان کے پاس بندرگاہ پر پہنچنے والے مال کو چیک کرنے کااختیار نہیں۔