واشنگٹن : امریکہ میں کورونا وائرس کی وبا سے اموات دو لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں۔امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق اب تک امریکہ میں 68 لاکھ افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جو دنیا بھر میں کسی ایک ملک میں اس وبا سے متاثر ہونے والوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں یہ اضافہ شمالی ڈکوٹا اور یوٹا میں کیسز میں اضافے کے بعد ہوا۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق قبل ازیں ملک میں اس وبا کے آغاز میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر وبا سے اموات ایک لاکھ سے دو لاکھ کے درمیان رہتی ہیں ہو اس کا مطلب ہے کہ ملک نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔جان ہاپکنز یونیورسٹی نے منگل کو جو اعداد و شمار جاری کیے اس کے مطابق اموات دو لاکھ پانچ ہو گئی ہیں۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی گذشتہ برس چین سے اس وبا کے آغاز کے بعد سے یہ اعداد و شمار کا ریکارڈ مرتب کر رہی ہے۔
امریکہ میں کورونا وائرس کا پہلا کیس جنوری میں رپورٹ ہوا۔حزب اختلاف کے صدارتی امیدوار ڈیموکریٹ رہنما جو بائیڈن نے کہا ہے کہ پچھلے چھ ماہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نا اہلی کی وجہ سے ہم نے امریکہ کی تاریخ میں سب سے زیادہ جانی نقصان برداشت کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کورونا وائرس کی وبا کے بحران کے دوران موثر رد عمل دکھانے میں ناکام رہے۔ جس کی قیمت امریکہ نے اس وبا سے دنیا میں سب سے زیادہ جانی ومالی نقصان کی صورت میں ادا کی۔امریکی حکام کے مطابق شمالی ڈکوٹا میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا۔
اس کے علاوہ یوٹا ، وسکونسن ، ٹیکساس اور جنوبی ڈکوٹا کی ریاستوں میں بھی کورونا وائرس کے کسیز میں اضافہ ہو رہا ہے۔اس صورتحال میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ موسم سرما کے دوران کورونا وائرس سے انفیکشنز کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔امریکہ میں وبائی امراض کے ماہر اینتھونی فوسی نے اس ماہ کے اوائل میں خبردار کیا تھا کہ امریکی شہریوں کو خزاں اور سردیوں کے لیے تیار رکھنا چاہیے۔