واشنگٹن:وزیر اعظم عمران خان کی دو ماہ بعد ڈونلڈ ٹرمپ سے دوسری اور اہم ملاقات ہو ئی جس میں ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی دوبارہ پیشکش کر دی ۔
اس موقع پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت چاہیں تو ثالثی کیلئے تیار ہوں ،پاکستان کیساتھ کئی معاملات پر بات چیت جاری ہے ، پاکستان میری ثالثی کے کردار کیلئے تو تیار ہے لیکن دوسری طرف بھی ثالثی کی پیشکش قبول کرے تو میں تیار ہوں،مسئلہ کشمیر پر دونوں فریقین طے کر سکتے ہیں کہ کیا کیا جائے ،ٹرمپ نے کہا میں بہت اچھا ثالث ثابت ہو سکتا ہوں ،وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان پر اعتماد کرتا ہوں ،اپنے سے پہلے کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا انہیں نہیں معلوم تھا کہ پاکستان سے کیسے روابط رکھنے ہیں ،مجھ سے پہلے حکمرانوں نے پاکستان کیساتھ اچھا سلوک نہیں کیا ۔
صدر ڑمپ نے کہا ہم پاکستان کیساتھ آئندہ آنے والے وقت میں تجارت چار گنا بڑھائیں گے ،پاکستان کیساتھ طالبان اور افغانستا ن کے معاملات پر بھی بات چیت جاری ہے ۔
عمران خا ن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان کشمیر سمیت افغاستان میں امن وامان کے حوالے ہر ایشو پر بات کرنے کیلئے تیار ہے ،انہوں نے کہا افغانستان میں استحکام خطے کی ضرورت ہے ،ڈونلڈ ٹرمپ بڑے ملک کے صدر ہونے کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری نبھائیں ،اس وقت پاکستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ۔
وزیر اعظم پاکستان نے کہا اس وقت کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے جس کو روکنا بہت ضرور ی ہے ،افغانستان کا مسئلہ پاکستان سمیت خطے میں استحکام کیلئے بہت ضروری ہے ۔