اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے ڈھکے چھپے انداز میں پی ڈی ایم کے چیف مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے جنوری کے آخری ہفتے میں انتخا بات کو موخر کرنے کے مطالبے کی حامی بھر لی۔
سینئر صحافی صالح ظافر کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد کا کہناہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں عام انتخابات کب ہوں گے اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن کریگا۔ان کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان جو بھی فیصلہ کرے گا ہمارے لیے قابل قبول ہو گا۔
پاکستان لوٹنے سے قبل دبئی ایئر پورٹ پر گفتگو کے دوران صحافی کے سوال پر کہ مولانا فضل الرحمن کے فیصلے پر ' الیکشن کمیشن کو مزید وقت دیاجانا چاہیے تاکہ وہ نئی حلقہ بندیاں کرسکے' پر آپ کا کیا کہنا ہےتو نواز شریف نے اس سوال کے جواب میں مولانا کے مطالبے کو یکسر مسترد کرنے کا آپشن نہیں لیا۔
نوازشریف نےجواب دیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان انتخابات کے حوالے سے بہتر فیصلہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ’ شفاف طریقے‘ سے اپنی ذمہداریاں نبھا رہا ہے۔
دلچسپ امریہ ہے کہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی مولانا کی انتخابات موخر کرنے کی تجویز کے خلاف ہے۔