لاہور:سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اگر ملک میں مارشل لا لگا تو شیخ رشید کو خوشی ہو گی جو اپنے آپ کو اسٹیبلشمنٹ کا نمائندہ کہتے ہیں، قائد اعظم ایمبولینس میں شہید ہو، لیاقت علی خان کو با غ میں شہید اور بھٹو کو جیل میں پھانسی دے دی گئی، عجیب صورت حال ہے اگر کوئی ان کی بات نہیں مانتا تو اس کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔
لاہور میں سروسز ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ شیخ رشید ہمیشہ مارشل لا کا حصہ رہا ہے لیکن ہم نے جیلیں کاٹی ہیں اور ہمیں اس کا دکھ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا پاکستان کی بد قسمتی ہے کہ یہاں لیڈر پیدا نہیں ہوتے کیوں کہ جو بڑا لیڈر بنتا ہے اسے جیل میں ڈال دیا جاتا۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ قائد اعظم ایمبولینس میں شہید ہو جاتے ہیں، لیاقت علی خان کو با غ میں شہید کر دیا جاتا ہے اور بھٹو کو جیل میں پھانسی دے دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت عجیب صورت حال ہے اگر کوئی ان کی بات نہیں مانتا تو اس کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا سیاسی جماعتوں کا ایجنڈا سو سالوں پر محیط ہوتا ہے، بدقسمتی ہمارے ملک میں ایسا نظام رائج ہے کہ یہاں کوئی سیاست دان پیدا نہیں ہو سکتا۔
سینئر سیاست دان نے کہا کہ ملک میں احتساب مکمل طور پر انتقام بن چکا ہے، جیل میں سہولتیں پوری دنیا میں ملتی ہیں، مگر یہاں پر تو اسپتال لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔