پاکستان میں ادارے مضبوط کرنا ہمارے لیے چیلنج ہے، وزیراعظم

12:44 PM, 23 Oct, 2018

ریاض: وزیراعظم عمران خان نے سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں فوری طور پر کرنٹ خسارے کے مسئلے کا سامنا ہے اور ہمیں برآمدات بڑھانی ہیں تاکہ زرمبادلہ بڑھا یاجا سکے جبکہ ہمیں اقتدار میں آئے 60 دن ہوئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ ترقی پذیر ملکوں میں بڑا مسئلہ ہے اور ہم جو بھی اصلاحات کریں گے اس کا اثر آنے والے دنوں میں پڑے گا۔ کرپشن کسی بھی ملک کو غریب بناتی ہے اور کرپشن انسانی ترقی کے منصوبوں سے رقم کا رخ موڑ دیتی ہے اس کے علاوہ کرپشن ملکوں میں ادارے تباہ کرتی ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا ہم قرضوں کیلیے آئی ایم ایف اور دوست ملکوں سے رابطے کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ادارے مضبوط کرنا ہمارے لیے چیلنج ہے اور آنے والے تین سے 6 ماہ پاکستان کیلئے سخت ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور نیا پاکستان کا مقصد قائد کے افکار پر عمل پیرا ہونا ہے جبکہ مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی پاکستان کی طاقت ہیں، جن کو ہمیں سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنا ہے۔'نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم' کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے اور اس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر 50 لاکھ گھر تعمیر کیے جائیں گے۔

پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو پاکستان کے لیے بہت اہم اقتصادی منصوبہ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت میں اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے لیے بہت بڑی مارکیٹ ہے اور سی پیک کے لیے گوادر جیسے اقتصادی زونز کو ترقی دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے مزید قرضوں کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے پر توجہ نہیں دی گئی لیکن ہماری حکومت آئی ٹی سیکٹر پر توجہ دے رہی ہے۔

'مستقبل کے سرمایہ کاری اقدامات' کے عنوان سے آج سے شروع ہونے والی اس تین روزہ کانفرنس میں 90 ممالک سے 3 ہزار 800 مندوب شریک ہیں۔

وزیراعظم عمران خان دو روزہ دورے پر گزشتہ روز سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ پہنچے تھے، جہاں مدینہ کے گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان اور سعودی سفیر نے ان کا استقبال کیا تھا۔

 وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔

مزیدخبریں