کینیڈا :ایلون مسک کی کمپنی ’نیورالنک‘ نے تصدیق کی ہے کہ کینیڈا کی وزارت صحت نے ان کی تیار کردہ میڈیکل ڈیوائس کو معذور افراد پر آزمانے کی اجازت دے دی ہے۔ اس آزمائش کے لیے نیورالنک نے کینیڈا کی ایک یونیورسٹی سے شراکت کی ہے، جہاں کے نیوروسرجنز نے ڈیوائس کو معذور افراد پر آزمانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
ذرائع کے مطابق، کینیڈین حکومت نے یہ منظوری ایک سال کے تبادلہ خیال کے بعد دی، جس کے تحت نیورالنک کی ڈیوائس کو ابتدائی طور پر 6 معذور افراد پر آزمایا جائے گا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آزمائش کب شروع ہوگی۔
نیورالنک نے جنوری 2024 میں پہلی بار انسانی دماغ میں یہ چپ نصب کی تھی، جو فالج اور معذوری کا شکار افراد کو ڈیجیٹل آلات کے ذریعے سہولت فراہم کرتی ہے اور چہل قدمی میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ اب تک یہ ڈیوائس امریکا میں دو افراد پر آزمائی جا چکی ہے۔
یاد رہے کہ نیورالنک نے 2020 میں یہ کمپیوٹرائزڈ چپ جانوروں پر کامیابی سے آزمائی تھی اور 2023 میں امریکی حکام سے انسانوں پر آزمائش کی اجازت حاصل کی تھی۔ یہ کمپنی 2016 میں ایلون مسک نے قائم کی، جس کا مقصد انسانی جسم میں کمپیوٹرائزڈ چپ کے ذریعے معذوری اور بیماریوں کے خلاف جدوجہد کرنا ہے۔