دبئی :علی ظفر نے ایوارڈ شو میں فلسطینیوں کی نسل کشی سے متعلق بات کرکے شائقین کے دل جیت لیے۔ علی ظفر کو دبئی میں ہونے والی ’ڈسٹنکٹو انٹرنیشنل عرب فیسٹیول ایوارڈز ’ڈائیفا میں بہترین گلوکار کے ایوارڈ سے نواز اگیا۔انہوں نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے فلسطین کی نسل کشی پر بات کی جسے حاضرین نے سراہا۔
ڈسٹنکٹو انٹرنیشنل عرب فیسٹیول ایوارڈز ’ کی تقریب میں بالی وڈ اداکارہ جیکولین فرنینڈز اور نرگس فخری نے بھی شریک تھیں ۔علی ظفر کوبہترین پاکستانی گلوکار کے ایوارڈ سے نوازا گیا ۔
علی ظفر نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح دُنیا بھر کے تمام فنکاروں کو غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔گلوکار کے اس اقدام کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب سراہا جارہا ہے، صارفین کا کہنا ہے کہ علی ظفر نے عالمی سطح پر فلسطین کی نسل کشی سے متعلق بات کرکے دل جیت لیے۔
https://www.instagram.com/p/Cz9fVlgIqQu/?img_index=1
علی ظفر پاکستان کے چوتھے فنکار ہیں جنہوں نے یہ ایوارڈ اپنے نام کیا ہے، اس سے قبل سال 2019 میں ماہر خان، 2020 میں سجل علی اور سال 2022 میں مایا علی نے پاکستان کی بہترین اداکارہ کا ایوارڈ اپنے نام کیا تھا۔
گلوکار نے اپنا ایوارڈ وصول کرنے کے بعد مختصر خطاب میں فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم پر بات کی اور تمام فنکار برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں۔علی ظفر کی جانب سے فلسطین کے حق میں کہی گئی بات پر تقریب میں موجود افراد نے تالیاں بجا کر ان کی بات سے اتفاق کیا۔