اسلام آباد: بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) جنگ بندی معاہدوں کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ گزشتہ رات ایک شادی کی تقریب پر فائرنگ کرکے بچوں سمیت گیارہ شہریوں کو زخمی کر دیا گیا تھا۔ دفتر خارجہ نے سینئر بھارتی سفارتکار کو طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
ان کا کہنا تھا بھارت کی طرف سے 22 نومبر کو ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔ بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے 11 بے گناہ معصوم شہری شدید زخمی ہوئے۔ بھارتی افواج نے کھوئی رٹہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کیں۔ بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھاری ہتھیاروں سے سول آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔
زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ سینئر انڈین سفارتکار کو باور کرایا گیا کہ رواں برس بھارت 2820 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ رواں سال میں اب تک 26 معصوم شہری شہید جبکہ 245 شہری زخمی ہوئے۔ بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی 2003ء کے جنگ بندی انتظام کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کی اشتعال انگزیزی خطے میں امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد اور 2003ء کے جنگ بندی انتظام کی پاسداری کو یقینی بنائے۔ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین اور اقدار کے منافی ہے۔ اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی پر کام کرنے کی اجازت ددی جائے۔