اسلام آباد: اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چینی قونصلیٹ پر حملہ دہشت گردوں کا بزدلانہ عمل تھا۔شاہ محمود قریشی نے چینی قونصلیٹ پر حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ قونصلیٹ پر حملے کی کوشش کرنے والے تینوں حملہ آور مارے گئے اور چینی عملہ محفوظ ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سندھ پولیس اور رینجرز بروقت موقع پر پہنچی اور حملے کو ناکام بناتے ہوئے علاقے کو کلیئر کر دیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حملے کے وقت اکیس چینی قونصلیٹ میں موجود تھے جو تمام محفوظ ہیں اور حملے کے بعد چینی قونصل جنرل سے بات ہوئی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ سے رابطہ کریں گے اور چینی سفیر سے رابطہ ہوا جو پاکستان کی کارروائی سے مطمئن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کے بارے میں یا ان کے پیچھے موجود لوگوں کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ چین اور پاکستان کے تعلقات نئی جہت اختیار کر رہے ہیں جس کی وجہ سے یہ بہت سی قوتوں کو کھٹک رہے ہیں۔ یہ دہشتگرد کے نمائندہ تھے جو یہاں امن و استحکام اور مالی خوشحالی نہیں دیکھنا چاہتے۔ پاک چین دوستی لازوال ہے اور اس طرح کے حملے اس پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔
واضح رہے سیکیورٹی فورسز نے کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 3 حملہ آوروں کو ہلاک کر کے ان کے قبضے سے خودکش جیکٹس اور اسلحہ برآمد کر لیا۔ کارروائی میں 2 پولیس اہلکار شہید جبکہ ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی بھی ہوا۔