لاہور: حکومت پاکستان کی جانب سے بلوچ رہنما کو بارہا قومی دھارے میں شامل ہونے کی پیش کش کی گئی لیکن براہمداغ بگٹی نے حکومتی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے بھارت کی ایما پر بلوچستان میں تخریب کاری کی سرگرمیوں میں ملوث رہے۔ براہمداغ بگٹی نے سوشل میڈیا پر اس بات کی تصدیق کی کہ ’ سال کے انتظار کے بعد سوئٹزرلینڈ نے میری سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
کالعدم بی آر پی طویل عرصے سے بھارتی اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست رابطے میں ہے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بیان بھی پاکستانی موقف کی تائید ہے جس میں مودی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بھارت بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں پرتشدد گروپوں کی معاونت کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ براہمداغ بگٹی گزشتہ کئی عرصے سے خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور کالعدم بلوچ ریپبلکن پارٹی (بی آر پی) کے سربراہ بھی ہیں۔ براہمداغ بگٹی نے کہا کہ سوئس حکومت نے دباؤ میں آ کر ان کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کی۔
گزشتہ برس ستمبر میں بھارتی حکومت کی جانب سے براہمداغ بگٹی کو اپنی شہریت اور بھارت میں سکونت اختیار کرنے کی پیش کش کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
بھارتی حکومت اور کالعدم بی آر پی کی جانب سے پہلے تو اس خبر کو غلط قرار دیا گیا لیکن پھر اس خبر کے چند روز بعد ہی براہمداغ بگٹی نے باقاعدہ اعلان کیا کہ وہ اپنے اور اپنے خاندان والوں کے لیے بھارتی شہریت حاصل کرنے کی درخواست جمع کرائیں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں