انقرہ:ترکی میں رجب طیب اردوان کے اقتدار کو طول دینے کے لیے تجویز زیر غور ہے جس کے تحت ترکی میں صدارتی نظام لاگو کیا جا سکتا ہے، یہ اس صورت میں ممکن ہے جب ترک پارلیمنٹ میں قوم پرست اس متنازع بل کی حمایت کریں جس کے ذریعے آئین میں تبدیلی کی جا سکتی ہے اور طیب اردوان2029تک اقتدار میں رہ سکتے ہیں۔
قوم پرست جماعت کے رہنما”دعولت بچعلی“ نے منگل کے روز بات کرتے ہوئے کہا موسم بہار میں تاریخی ریفرنڈم منعقد کیا جاسکتا ہے جس کے لیے بنیادی کام کر لیا گیا ہے،ریفرنڈم میں کامیابی کی صورت میں آئینی ترمیم کے ذریعے صدارتی اختیار میں اضافہ ہو جائے گا۔
ترکی کی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ آنے والے چند مہینوں کے اندرریفرنڈم بل لانے کی تیاری کر رہی ہے قوم پرستوں کی حمایت کے بعد بل کو پاس ہونے کے لیے مطلوبہ تعداد بھی میسر آ جائے گی۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے اس آئینی ترمیم کے بعد وزیراعظم کا عہدہ ختم کر دیا جائے گا ،صدر کے دو ڈپٹی ہوں گے۔ حکمران جماعت اور قوم پرست اتحادی لمبی شراکت داری قائم کرنے جا رہے ہیں جس کے ذریعے ترکی میں صدارتی نظام کو بے حد طاقت ور کر دیا جائے گا۔
طیب اردوان کے اقتدارکو2029تک طول دینے کی تجویز
10:59 AM, 23 Nov, 2016