پیرس: کچھ لوگوں کو دولت حاصل کرنے کے لیے محنت کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی دولت خود بخود ان قدموں میں آ جاتی ہے,ایسا ہی واقع پیرس میں پیش آیا جب ایک شخص کو سونے کے چمکتے ٹکڑے فرنیچر، ململ کے کپڑوں اور باتھ روم سمیت گھر کی مختلف جگہوں سے ملے۔نیلامی کرنے والے نکولس فائرفورٹ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ سونے کے 5000 ٹکڑے تھے، 12 کلو سونے کی دو سلاخیں تھیں اور ایک کلو سونے کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے تھے۔‘اس خزانے کی مالیت کا اندازہ 30 لاکھ 70 ہزار ڈالر لگایا گیا ہے۔
نکولس فائرفورٹ کہتے ہیں کہ سونا اس قدر مہارت سے چھپایا گیا تھا کہ انھیں بالکل دکھائی نہیں دیا۔سونے کے سکے اور ٹکڑے تب نظر آئے جب نئے مالک نے چیزوں کو اِدھر ادھر ہلانا جلانا شروع کیا۔ابتداء میں انھیں ایک صندوق ملا جس میں سونے کے سکے چھپائے گئے تھے اور اسے فرنیچر کے اندر رکھا گیا تھا۔انھیں اس کے بعد وسکی کی بوتلوں کا ایک ڈبا ملا جس میں نہایت مہارت سے سونا چھپایا گیا تھا۔
اس گھر کے پہلے مالک کے سامان سے ملنے والے سرٹیفیکیٹوں کے مطابق یہ سونا 1950 سے 1960 کے دوران خریدا گیا تھا۔ اگر اس مکان کے اصل مالک نے اپنے اثاثے ظاہر نہیں کیے تھے تو پھر انھیں اس خزانے پر 45 فیصد وراثتی ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔