نیو یارک : امریکا نے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اور قابل احترام شراکت دار قرار دیتے ہوئے ان کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان میں نئے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے اعلان ہفتے کے روز متوقع ہے۔
ریٹائر ہونے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی فوج میں ہونے والی کوئی بھی تبدیلی اس کا داخلی معاملہ ہے اور یہ بہتر ہوگا کہ اس تبدیلی سے متعلق بیان حکومت پاکستان کی جانب سے ہی آئے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان میں چیف آف آرمی اسٹاف کی تبدیلی کے حوالے سے رپورٹس سے واقف ہیں تاہم یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور میں چاہوں گا کہ مزید معلومات کے لیے حکومت پاکستان سے رجوع کیا جائے‘۔امریکی محکمہ خارجہ نے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان ڈان کے ساتھ شیئر کیا جس میں کہا گیا کہ ’ہم آئی ایس پی آر کے ان بیانات سے واقف ہیں جن میں کہا گیا کہ جنرل راحیل شریف جلد اپنی تین سالہ مدت مکمل کرنے والے ہیں‘۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ’جنرل راحیل شریف بطور آرمی چیف خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اور قابل احترام شراکت دار رہے ہیں، ہم انہیں اور ان کے اہل خانہ کو مبارک باد دیتے ہیں اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں‘۔
واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 2014 اور 2015 میں اپنے دورہ واشنگٹن کے دوران دو بار امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کی تھی۔
پہلی ملاقات میں جان کیری نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کاوشوں اور قربانیوں کا اعتراف کیا تھا جبکہ انہوں نے پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بھی سراہا تھا۔ملاقات میں موجود امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان و پاکستان ڈین فیلڈ مین نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جنرل راحیل شریف کے عزم کی تعریف کی تھی۔ڈین فیلڈ مین کا کہنا تھا کہ ’واشنگٹن میں موجود لوگ تمام دہشت گردوں بشمول حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے لیے ان کے عزم کے معترف ہیں‘۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی راحیل شریف سے دوسری ملاقات کے بعد ان کی کاوشوں کو سراہا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کو اعتراف کیا تھا۔