اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کو روکنے کے لیے شہباز حکومت نے 2پلان تیار کرلیے ہیں،پلان اے کے تحت شرکا کو سرینگر ہائی وے سے آگے نہیں جانے دیا جائے گا، ریڈ زون کو مکمل سیل ہوگا اور صرف ایک راستہ ہی کھلا ہوگا، زیرو پوائنٹ، فیض آباد، بارہ کہو، روات، گولڑہ پر کنٹینرز لگائے جائیں گے ،مارچ کے شرکا کو زیرو پوائنٹ سے آگے نہیں جانے دیا جائے گا۔
نجی ٹی وی کے مطابق حکومت کے آزادی مارچ کے پلان اے کے تحت شرکا کو سرینگر ہائی وے سے آگے نہیں جانے دیا جائے گا۔ پلان اے کے تحت ریڈ زون کو مکمل سیل ہوگا اور صرف ایک راستہ ہی کھلا ہوگا، زیرو پوائنٹ، فیض آباد، بارہ کہو، روات، گولڑہ پر کنٹینرز لگائے جائیں گے اور مارچ کے شرکا کو زیرو پوائنٹ سے آگے نہیں جانے دیا جائے گا۔
پلان کے تحت اگر حکومت نے مارچ کے شرکا کو روکنے کا فیصلہ کیا تو پلان بی پرعمل ہوگا جس کے تحت مارچ کے شرکا کو اٹک کے قریب روکا جائے گا اور موٹر وے سمیت جی ٹی روڈ کو بھی بند کردیا جائے گا اور سڑکوں کو بند کرنے کیلئے300سے زائد کنٹینرز لگائے جائیں گے۔
حکومتی پلان بی میں پی ٹی آئی قیادت کی گرفتاریاں بھی ہوں گی اور اس حوالے سے پولیس نے فہرستیں تیار کرنے کے ساتھ چھاپہ مار ٹیمیں بھی تیار کرلی ہیں۔