اسلام آباد: سول ایوی ایشن حکام کو طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ دے دی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ پرندے ٹکرانے کے سبب جہاز کے انجن بند ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے طیارہ حادثہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی جو کہ ایوی ایشن حکام کو دے دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق طیارہ لینڈنگ گیئر جام ہونے کے بعد پرندوں سے بھی ٹکرایا جس کے باعث حادثہ رونما ہوا۔رپورٹ کے مطابق لینڈنگ گیئر خراب ہونے کے بعد پائلٹ طیارے کو قواعد کے مطابق لینڈنگ کے لیے نیچے لائے لیکن اس دوران بدقسمت طیارے سے ایک سے زیادہ پرندے ٹکرا گئے اور اسی دوران طیارے کے دونوں انجن جزوی طور پر بند ہوگئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انجنون سے کم طاقت ملنے کے سبب جہاز کی بلندی انتہائی کم ہوتی گئی اور کچھ ہی دیر میں جہاز اپنی بلندی برقرار نہ رکھ سکا۔ اس موقع پر پائلٹ نے ’’مے ڈے‘‘ کی کال بھی دے دی تاہم طیارہ رن وے پر پہنچنے سے پہلے ہی آبادی والے علاقے میں مکانات سے ٹکرا گیا اور جس وقت طیارہ مکانات کی بالائی منزل سے ٹکرایا اس وقت وہ گلائیڈ کر رہا تھا۔
دریں اثنا وفاقی حکومت نے طیارہ حادثہ کی چار رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی۔ ایئر کموڈور محمد عثمان غنی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہوں گے جب کہ دیگر ارکان میں ونگ کمانڈر ملک محمد عمران، گروپ کیپٹن توقیر اور جوائنٹ ڈائریکٹر ایئر ٹریفک کنٹرول ناصر مجید شامل ہیں۔ سول ایوی ایشن ڈویژن نے تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے