کراچی: اندرون سندھ میں تیز آندھی اور طوفانی ہواؤں نے تباہی مچا دی۔ این ٹی ڈی سی کے پانچ سو کے وی کے سولہ ٹاور گر گئے۔ آدھے سے زیادہ کراچی کئی گھنٹے تاریکی میں ڈوبا رہا۔ تیز آندھی کے باعث دادو سے گدو اور شکارپور جانیوالی لائنیں بھی تباہ ہو گئیں جس سے سندھ کے مختلف شہروں میں بجلی کا نظام بڑی طرح متاثر ہوا۔ حکام کے مطابق جائے وقوعہ پر ٹیمیں مرمتی کے کام میں مصروف ہیں۔ لائنوں کی مکمل بحالی میں 2 سے 3 دن لگ سکتے ہیں۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک کو رمضان سے پہلے اپنے سسٹم کو بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عوام کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے نکالنے کے لیے فیڈرز کو فوری بحال کیا جائے۔
ادھر وزارت پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ اندرون سندھ میں ٹاور گرنے سے متبادل ذرائع سے بجلی مہیا کی جا رہی ہے۔ ٹاور گرنے سے سندھ بھر میں بجلی کی سپلائی میں کوئی تعطل نہیں آیا۔ کے الیکٹرک کا نیشنل گرڈ سے بجلی نہ ملنے کا دعویٰ بے بنیاد ہے اگر کے الیکٹرک کو مزید بجلی چاہیے تو واپڈا دینے کو تیار ہے لیکن کے الیکٹرک نے اپنے سسٹم کو اپڈیٹ ہی نہیں کیا جس سے کراچی کو بجلی کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں