اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پوری قوم یوم پاکستان کی روح کے مطابق جمہوریت، انصاف اور مساوات کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کرے، مجھے یقین ہے کہ ہم متحد ہو کر تمام رکاوٹوں کو عبور کریں گے اور اپنے پیارے پاکستان کیلئے ایک بہتر اور روشن مستقبل کی جانب گامزن ہوں گے۔
یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ میں یوم پاکستان کے پرمسرت موقع پر آپ سب کیلئے نیک خواہشات کا اظہار اور دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں، آج ہم تاریخی قراردا ِپاکستان کی منظوری کی یاد منا رہے ہیں جب 23 مارچ 1940 کو ہماری عزیر قوم اور ایک آزاد وطن کی تعمیر کی بنیاد رکھی گئی، آئیے ، آج ہم اپنے گزشتہ سفر پر غور کریں، اپنی کامیابیوں کا جشن منائیں اور ایک خوشحال اور متحد پاکستان کیلئےاپنے عزم کا اعادہ کریں۔
صدر نے کہا کہ آج اگر ہم تاریخ کے اوراق پر نظر ڈالیں تو ہمارے آبائو اجداد کے وژن اور عزم کی یاد تازہ ہوتی ہے، 1940 کی قرارداد ِپاکستان ہماری تاریخ میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتی ہے ، اس قرارداد سے 14 اگست 1947 کو پاکستان کے قیام کا راستہ ہموار ہوا، قائداعظم محمد علی جناح اور ان کے ساتھیوں نے علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے خواب کو حقیقت میں ڈھالنے کیلئے انتھک محنت کی اور آج کے دن ہم ان کے عزم اور قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادی سے لے کر اب تک کے سفر میں ہم نے مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں ،
ہماری مسلح افواج، سول انتظامیہ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر متزلزل عزم کے ساتھ، ہماری قوم کی حفاظت، سلامتی اور خودمختاری کو یقینی بنایا ، دہشت گردی کے خلاف دو دہائیوں پر محیط جنگ میں ان کا فاتحانہ کردار، قدرتی آفات کے دوران فرض کی پکار پر تیز ردعمل اور دنیا بھر میں امن مشنز میں ہمارا کردار عالمی امن اور پرامن بقائے باہمی کیلئے ہمارے غیر متزلزل عزم کا نمایاں اظہار ہے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ آج ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی تحریک پاکستان کے دوران اور غیر قانونی بھارتی زیرتسلط جموں و کشمیر کی آزادی کیلئے جاری جدوجہد میں دی جانے والی بے مثال قربانیوں کو بھی تسلیم کرتے ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں بدترین جبر اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا سامنا کررہے ہیں، ہندوتوا کے ایجنڈے سے متاثرہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کی یکطرفہ منسوخی اس کی ایک مثال ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اس تنازع کا حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
خیال رہے قوم آج یوم پاکستان اس عہد کی تجدید کے ساتھ منا رہی ہے کہ ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے سخت محنت کی جائے گی۔
یہ دن 1940 میں آج کے دن تاریخی قرارداد لاہور کو اپنانے کی علامت ہے جس نے جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے مقصد کے حصول کے لیے ایک فریم ورک فراہم کیا۔
دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔
مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک کی خوشحالی اور یکجہتی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ اہم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم لہرا دیا گیا ہے۔