اسلام آباد: قوم آج یوم پاکستان اس عہد کی تجدید کے ساتھ منا رہی ہے کہ ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے سخت محنت کی جائے گی۔
یہ دن 1940 میں آج کے دن تاریخی قرارداد لاہور کو اپنانے کی علامت ہے جس نے جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے مقصد کے حصول کے لیے ایک فریم ورک فراہم کیا۔
دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔
مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک کی خوشحالی اور یکجہتی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ اہم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم لہرا دیا گیا ہے۔
اس دن کی اہم خصوصیت اسلام آباد میں عظیم الشان فوجی پریڈ ہے جس میں تینوں مسلح افواج اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے دستے حصہ لیتے ہیں۔
تقریب کا آغاز قومی ترانے سے ہوا، مسلح افواج کے جوانوں کی مہارت کاشاندار مظاہرہ کیا، چین اور برادر پڑوسی ملک چین اور آزربائیجان کے فوجی دستے بھی پریڈ میں شامل ہیں۔
صبح سویرے اسلام آباد شکرپڑیاں کے پریڈ گراؤنڈ میں پاکستان رینجرز کے دستوں نے رینجرز ایگزی بیشن ڈرل کاشاندار مظاہرہ کیا، ڈرل کے دوران رینجرز کے دستوں نے ذہنی وجسمانی صلاحیتوں کوشاندار انداز میں شرکا کے سامنے پیش کیا۔
آرمی اسکول آف میوزک کے دستے نے بھی سولو ڈرم کامظاہرہ کرکے دیکھنے والوں پرسحرطاری کردیا۔
تقریب میں صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف سمیت ملکی وغیرملکی شخصیات نے شرکت کی ہے۔
سعودی عرب کےوزیردفاع شہزادہ خالدبن سلمان بن عبدالعزیزالسعود پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔
دوپہر کو ایوان صدر میں ایک تقریب منعقد ہوگی جس میں صدر آصف علی زرداری مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو ایوارڈز اور میڈلز سے نوازیں گے۔