اسلام آباد: عدالت عمران خان کے فوکل پرسن اور بھانجے حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
کارسرکار میں مداخلت کیس میں حسان نیازی کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈیوٹی مجسٹریٹ مریدعباس کی عدالت پیش کیا گیا۔ تفتیشی آفسر نے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ساتھی ملزم کا معلوم ہو گیا ہے لیکن پسٹل اور گاڑی برآمد کرنے ہیں۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہاکہ ایک چیز جب ان کے قبضے میں نہیں ہے تو بندے کو قبضے میں رکھنا کیسے ممکن ہے۔صرف سیاسی بنیادوں پر کیسز کیے جارہے ہیں،حسان نیازی کا گناہ یہ ہے کہ عمران خان کے بھانجے ہیں،ایک وکیل کو تین دن زیر حراست رکھ کر یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ ہم گرفتار کریں گے اور ماریں گے۔
حسان نیازی کے دوسرے وکیل علی بخاری نے ملزم کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پولیس رپٹ میں لکھا ہے کہ 11 بجے اٹھایا گیا اور 4 بجے شام کو گرفتاری ڈالی گئی۔ گرفتاری ہی غیر قانونی ہے ۔ صدر اسلام آباد بار قیصر امام نے اپنے دلائل میں کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا جو اب ہو رہا ہے،عدالت نے فریقین کے دلائل سنے کے بعد فیصلہ سنا دیا، عدالت نے حسان نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔