بیک ڈور سے آنے کا ہم سوچ بھی نہیں سکتے،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

07:58 PM, 23 Mar, 2021

حیدر آباد:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تیسری نسل جمہوریت کی بحالی کا کام کررہی ہے، بیک ڈور سے آنے کا ہم سوچ بھی نہیں سکتے ،پی ڈی ایم میں اختلافات کی اصل وجہ پیپلزپارٹی نہیں بلکہ چند ایسے فیصلے تھے جو بنا مشورہ کے کر لیے گئے تھے ۔

 

مراد علی شاہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں  قومی اسمبلی کی نشست پر مشترکہ امیدوار لانے کی کوشش کر رہے ہیں ،لیکن پیپلزپارٹی نے اپنے امیدوار کی تیاری بھی کر رکھی ہے ،انہوں نے کہا پی ڈی ایم میں جو بھی فیصلے ہوں سب افہا م و تفہیم سے ہونے چاہیں ،ماضی میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے اجلاس میں خلاف توقع فیصلے دیکھنے میں آئے تھے جس میں ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا ۔

 

 وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں بغیر مشورے کے کچھ فیصلے ہوگئے تھے جس پر آواز اٹھائی تھی ،پیپلزپارٹی کی لانگ مارچ کیلئے تیاری مکمل تھی ،اپوزیشن اتحاد میں اچانک  استعفوں کی بات سامنے لائی گئی جس کیلئے پیپلزپارٹی تیار نہیں تھی ،انہوں نے کہا پیپلزپارٹی پر یہ الزام لگانا کہ ہمارے بیک ڈور رابطے ہیں یہ صرف ہمارے خلاف پروپگینڈا کیا جا رہاہے ،پیپلزپارٹی کبھی بھی بیک ڈور سے آنے کا سوچ بھی نہیں سکتی ،پیپلزپارٹی وہ ہی جماعت ہے جس کی تیسری نسل جمہوریت کی بحال کیلئے کام کر رہی ہے ۔

 

واضح رہے اس سے قبل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے اہم ملاقات کی تھی ،جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا ،ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے جماعت اسلامی کو بھی پی ڈی ایم میں شمولیت کی دعوت د ی تھی جسے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نےمسترد کر دیا ،ذرائع پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ اگر جماعت اسلامی بھی پی ڈی ایم کا حصہ بن جاتی تو تحریک زیادہ موثر ہو سکتی تھی ،آج بھی پی ڈی ایم میں جماعت اسلامی کی کمی محسوس کی جاتی ہے ۔

 

دوسری طرف امیر جماعت اسلامی نے پی ڈی ایم میں شمولیت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کو مل کر حکوت وقت کیخلاف جدو جہد کرنا ہو گی ،اگر ایسے ہی اختلافات کی سیاست ہوتی رہی تو اس کا سب سے زیادہ فائدہ حکومت کو ہی ہوگا ،انہوں نے کہا اپوزیشن کےطورپراپنی علیحدہ شناخت کیساتھ کام کررہےہیں اور آئندہ بھی کرتے رہینگے ،پی ڈی ایم کو متحدہ رہنا چاہیے تاکہ حکومت کو مشکل وقت ملے ۔

مزیدخبریں