اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب تک ہم اپنی زبردست صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پاکستان اپنے ٹریک پر واپس آ چکا ہے اور طاقتور کو قانون کی حکمرانی کے تابع بنایا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نے لکھا کہ 15 سو سال قبل ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں پہلی فلاحی ریاست قائم کی، فلاحی ریاست کا مقصد قانون کی حکمرانی ، میرٹ ، جمہوریت اور رواداری پر مبنی معاشرہ تھا۔
15 centuries ago our Holy Prophet PBUH set up the first welfare state in Madina: based on rule of law, meritocracy, compassion & tolerance; & where quest for knowledge was made a sacred duty. In a couple of decades Muslims became the greatest civilisation for next few centuries.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 23, 2021
عمران خان نے لکھا کہ ریاست مدینہ میں علم کی تلاش کو ایک مقدس فرض بنا دیا گیا تھا، چند دہائیوں میں مسلمان اگلی چند صدیوں کے لئے سب سے بڑی تہذیب بن چکے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب مسلمان رہنماء اصولوں سے دور ہوگئے تو تہذیب کا زوال شروع ہوا۔ آج سے 81 سال پہلے ہمارے قائد نے ہمیں پاکستان کا خواب دیا۔ ریاست مدینہ کے اصولوں پر مبنی مملکت خداداد کا تصور عظیم شاعر اقبال کا تھا۔ اب تک ہم اپنی زبردست صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں اور اس کی بنیادی وجہ قائدؒ کے ویژن پر عملدرآمد نہ کرنا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ آج پاکستان اپنے ٹریک پر واپس آ چکا ہے اور طاقتور کو قانون کی حکمرانی کے تابع لایا گیا جبکہ فلاحی ریاست کے قیام کیلئے پنا گاہوں اور ہیلتھ کارڈز کے ذریعے غریب طبقے کا احساس کیا گیا۔
خیال رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان کو براڈشیٹ اسکینڈل رپورٹ پیش کی گئی اور وزیراعظم نے رپورٹ کابینہ میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی ۔
اس حوالے سے حکومتی وزرا کا کہنا تھا کہ براڈشیٹ رپورٹ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے گی جہاں جائزہ لے کر رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دی جائے گی ۔
واضح رہے کہ براڈ شیٹ کیس کے معاملے پر جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے اپنی تحقیقات کو مکمل کرکے رپورٹ کی صورت میں مرتب کر لیا ہے ۔ اس رپورٹ میں اہم شخصیات کے بیانات اور دستاویزات شامل ہیں ۔
براڈ شیٹ انکوائری کمیشن نے یہ رپورٹ وفاقی حکومت کو بھجوا دی ہے ۔ اس معاملے پر وفاقی وزرا میڈیا کو بریفنگ دیں گے اور یہ انکوائری رپورٹ 100 صفحات پر مشتمل ہے ۔
جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی سربراہی میں یہ انکوائری کمیشن رواں سال 29 جنوری کو قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد براڈ شیٹ کے معاملے کی تحقیقات کرنا تھا ۔ انکوائری کمیشن نے 9 فروری کو اپنی تحقیقات کا آغاز کیا ، جسے 22 مارچ کو مکمل کر لیا گیا ۔
انکوائری کمیشن کی ذمہ داری لگائی گئی تھی کہ وہ براڈ شیٹ کے معاملے کی پانچ حصوں میں جانچ پڑتال کرے جن میں فرمز کا انتخاب ، معاہدے کی منسوخی ، آئی اے آر اور براڈ شیٹ کے درمیان تصفیہ ، ثالثی اور ادائیگی شامل تھی ۔