کراچی: سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی جب کہ صوبے بھر سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
سندھ حکومت کے احکامات کے بعد دفعہ 144 نافذ کر کے حیدرآباد ، سکھر ، سانگھڑ، مٹیاری ،شکارپور ٹنڈوالہ یار، جیکب آباد ، بدین سمیت تمام اضلاع کو لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔
صبح لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے کے لیے پولیس اور رینجرز نے تمام اضلاع میں فلیگ مارچ کیا۔ اس دوران پولیس موبائل سے اعلانات بھی کیے گئے کہ شہری بلاضروت گھر سے باہر نہ نکلیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تمام اضلاع کے مختلف مقامات پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے، شہری لاک ڈاؤن کے دوران گھروں سے غیر ضروری نہ باہر نہ نکلیں، دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر قید اور جرمانے کیے جائیں۔
دوسری جانب لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے 7 افراد کو گرفتار کر کے 5 کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا جب کہ حیدرآباد میں نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے کئی مقامات پر ان کی پٹائی بھی لگائی۔
ایس ایس پی عرفان سموں کے مطابق لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر7 افراد گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ گرفتار کیے جانے والے افراد میں شہر کے مختلف علاقوں میں بلاجوازگھومنے پر 2 افراد جب کہ مینارہ روڈ کے ہوٹل پر بیٹھے 5 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ہوٹل پر بیٹھے 5 افراد کے خلاف دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کر کے ہوٹل مالک کو بھی نامزدکیا گیا ہے۔
دوسری جانب رات 12 بجتے ہی لاک ڈاؤن کے آغاز کے بعد کراچی میں شارع فیصل، صدر، عزیز آباد، گارڈن سمیت شہر کے مختلف علاقوں اور اہم شاہراہوں پر پاک فوج رینجرز اور پولیس نے فلیگ مارچ کیا۔
لاک ڈان کی خلاف ورزی پر شہریوں کو موقع پر سزائیں بھی دی گئیں جب کہ متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا۔ متعدد جگہوں پر شہریوں کو خلاف ورزی کرنے پر سزا کے طور پر اٹھک بیٹھک کے ساتھ ڈنڈے بھی کھانے پڑے۔