لاہور : نون لیگ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی انتظامیہ اور لاء افسران کی تقرریوں، مختلف بورڈز اور اتھارٹیز میں نمائندگی، بلدیاتی انتخابات کا جلد انعقاد اور نون لیگ کے ارکان پارلیمنٹ کے مساوی ترقیاتی فنڈز کی تقسیم سے متعلق مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔
سینئر صحافی عمر چیمہ کی رپورٹ کے مطابق دونوں جماعتوں کے ارکان نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں ایڈیشنل سیکریٹری تعینات کر دیا گیا ہے جس کا کام پی پی کے مسائل حل کرنا ہے۔
ن لیگ پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے ایسے کسی معاہدے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ایسے کسی معاہدے کا علم نہیں ہے۔ سیاسی بنیادوں پر کوئی پوسٹنگ نہیں ہوئی البتہ حکومتی اتحادی پیپلزپارٹی کے خدشات سے نمٹنے کے لیے ایڈیشنل سیکریٹری کا تقرر کیا جاسکتا ہے۔
دونوں جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے تصدیق کی ہے کہ اختلافات دور ہو گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ایک رکن نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے اتحاد کی تشکیل کے وقت جس پر اتفاق کیا تھا اس بات پر عمل کیلئے کہا۔
نون لیگ کے ایک رہنما نے اتفاق کیا کہ اور کہا کہ زیادہ تر مطالبات حقیقی نوعیت کے ہیں جن کے فوری ازالے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایک ایڈیشنل سیکرٹری تعینات کیا گیا ہے جس کا واحد کام پیپلز پارٹی کے مسائل کو حل کرنا ہے۔
اب سے پنجاب حکومت پیپلز پارٹی کی مشاورت سے ان اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز ضلعی پولیس افسران اور ریونیو افسران کا تقرر کرے گی جہاں پارٹی کو فعال حمایت حاصل ہے۔
12 اضلاع کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں ملتان، مظفر گڑھ، رحیم یار خان، راولپنڈی، راجن پور وغیرہ شامل ہیں اور ان اضلاع میں مشاورت سے افسران کا تقرر ہوگا۔
پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اگرچہ سندھ اسمبلی میں نون لیگ کی نمائندگی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود پارٹی بیوروکریسی کے تقرر میں نون لیگ کی درخواست پر عمل کرنے کو تیار ہے۔