دبئی: ابوظہبی کی کرمنل کورٹ نے ایک خاتون کو کتاب میلے میں شرکت کرنے والے کی رازداری پر حملہ کرنے پر مجرم قرار دے دیا۔
ذرائع کے مطابق ابوظہبی کی فوجداری عدالت نے ایک عرب خاتون کو سوشل میڈیا پر رائے عامہ کو ابھارنے، پرائیویسی پر حملہ کرنے اور ملک میں حال ہی میں منعقدہ کتاب میلے میں شریک ایک شخص پر زبانی حملہ کرنے کی سوشل میڈیا نیٹ ورک پر لائیو ویڈیو نشر کرنے کے الزام میں سزا سنائی ہے۔
دبئی کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عدالت نے مجرم کو متاثرہ کی پرائیویسی پر حملہ کرنے پر چھ ماہ قید اور 50 ہزار درہم جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ سزا کے حصے کے طور پرواقعے سے متعلق تمام تصاویر اور ریکارڈنگز کو حذف کر دیا جائے گا، استعمال شدہ ڈیوائس کو ضبط کر لیا جائے گا، اور اس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کر دیا جائے گا۔ مزید برآں، اسے توہین کے جرم کے لیے 10 ہزار درہم جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔
ملک کے سائبر کرائم قانون کے مطابق لوگوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایسی تصویر، ویڈیوز یا تبصرے پوسٹ کرنے سے گریز کرنا چاہیے جو کسی کی پرائیویسی اور ذاتی زندگی پر حملہ آور ہوں۔
رہائشیوں کو چاہیے کہ وہ متحدہ عرب امارات کی ثقافت اور ورثے کے خلاف پوسٹ کرنے، افواہوں اور جھوٹی خبروں سے گریز کریں۔ اور یہ بھی مشورہ دیا کہ حکومت یا فوجداری تحقیقات سے متعلق خفیہ معاملات کو ظاہر نہ کریں، یا ایسے اشتہارات جو مروجہ قوانین اور عوامی اخلاقیات کی خلاف ورزی کرتے ہوں۔