نیو یارک:"ٹائٹینک" کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے کہا کہ یہ واقعہ ٹائی ٹینک کی تباہی کےمقام پر پیش آنا میرے خیال میں بہت حیران کن ہے۔ یہ واقعی کافی غیر حقیقی لگتاہے۔
ایک انٹرویو کے دوران سیاحتی آبدوز ٹائٹن کے بارے میں کیمرون نےبات کی جس کا ٹائٹینک کے ملبے تک پہنچنے کے راستے میں رابطہ ٹوٹ گیا تھا۔ اسی حوالے سے جب غیر ملکی چینل پر کیمرون سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نے ڈائیونگ کمیونٹی کے ایک دیرینہ رکن کی حیثیت سے اس سانحے پر اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے کہا کہ "کمیونٹی کے لوگ اس آبدوز کے بارے میں بہت فکر مند تھے۔
کیمرون نے مزید کہا کہ "سب میرین انجینئرنگ کمیونٹی کے متعدد ٹاپ انجینئرز نے کمپنی کو خطوط بھی لکھے، جس میں کہا گیا کہ وہ جو کچھ کر رہے تھے وہ مسافروں کو لے جانے کے لیے بہت تجرباتی تھا اور اس کی تصدیق کی ضرورت تھی۔ میں خوداس واقعہ کی ٹائی ٹینک کی تباہی سے مماثلت سے متاثر ہوں، جہاں کپتان کو بار بار اپنے جہاز کے آگے برف کے بارے میں خبردار کیا گیا، اور پھر بھی وہ رات کو برف کے میدان میں پوری رفتار سے چلا گیا اور اس کے نتیجے میں بہت سے لوگ ہلاک ہوگئے۔ ہمارے لیے یہ بھی ایک ایسا ہی بہت بڑاالمیہ ہے جہاں انتباہات پر توجہ نہیں دی گئی۔ یہ واقعہ اسی جگہ (ٹائی ٹینک کی تباہی) پر پیش آنا، میرے خیال میں یہ حیران کن ہے۔ یہ واقعی کافی غیر حقیقی لگتاہے۔"
کیمرون نے کہا کہ ٹائٹینک دیکھنے جانا کوئی بڑی بات نہیں میں خود بھی ٹائی ٹینک کے 33 دورے کر چکا ہوں۔
واضح رہے آبدوز کمپنی Ocean Gate ک کی طرف مصدقہ بیان جاری کر دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ جو پانچ افراد آبدوز میں گئے تھے ان کی موت ہو گئی ہے۔"