اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی اکتوبر میں ہوجائے گی۔ آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ سے ایک ڈیڑھ ماہ پہلے طے ہو جاتا ہے کہ کس نے آرمی چیف ہونا ہے۔ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ اکتوبر میں حل ہو جانا چاہیے ۔ پنجاب کے ضمنی انتخاب میں 14 سے 16 سیٹیں جیتیں گے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مزاکرات کے حوالے سے تمام جماعتیں اس بات ہر متفق ہیں کہ بات چیت ہونی چاہیے جس میں پیپلزپارٹی بھی شامل ہے۔ ٹی ٹی پی کے گرفتار لوگوں کے حوالے سے ، فوج کی واپسی ، آئین پاکستان سے انحراف اور فاٹا کی خیبر پختونخواہ میں شامل ہونے کے حوالے سے تحریک طالبان پاکستان سے کوئی بات نہیں ہو گی۔
رانا ثنااللہ نے عمران خان کو قتل کی دھمکی کو لوز ٹالک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جان کو خطرے کے حوالے سے ہمارے پاس کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ بابر اعوان اور فیاض چوہان کے دعوؤں کو چیک کروایا لیکن تمام جھوٹے ثابت ہوئے۔ عمران خان کو اس وقت وہی سیکورٹی حاصل ہے جو انہیں بطور وزیراعظم تھی ۔
رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عمران خان کا ایجینڈا فتنہ اور فساد کے علاوہ کچھ نہیں ہے ، ان پر مقدمہ درج ہونا چاہیے اور گرفتار بھی ہونا چاہیئے ۔عمران خان پر بغاوت کا مقدمہ درج ہونا چاہیے ۔ بغاوت کے مقدمے کے حوالے سے کابینہ کی کمیٹی کو مطمئن کردیا ہے۔ عمران خان اب مجھے اٹک پل کراس کر کے دکھائے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بڑا ایماندار بنا پھرتا ہے ۔ پاکستان سے منی لانڈرنگ کے ذریعے 50 ارب روپے برطانیہ گئے تو جب برطانیہ نے یہ رقم واپس کی تھی شہزاد اکبر نے 2 ارب اور عمران خان نے 5 ارب وصول کئے ۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کسی بھی وقت واپس آسکتے ہیں ۔ وہ حفاظتی ضمانت لے کر آسکتے ہیں انہیں کوئی مسئلہ نہیں۔ پارٹی نے میاں نواز شریف سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ پاکستان آجائیں ۔
پنجاب کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب میں 14 سے 16 سیٹیں جیت جائیں گے ۔ جنوبی پنجاب میں عمران خان کو کوئی سیٹ نہیں ملے گی۔ ملتان میں جس شخص نے شاہ محمود قریشی کو ہرایا ہے کیا وہ اس کے بیٹے کو نہیں ہرا سکتا۔ صرف لاہور اور فیصل آباد میں مقابلہ ہے 4 سیٹوں پر ۔ لاہور میں بیٹھا کوئی شخص ہماری مدد نہیں کر رہا ۔ عمران خان جھوٹ بول رہے ہیں۔