اسلام آباد: تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ بیرونی سازش کے بعد شہباز شریف کا دوسرا تعارف ایف آئی اے کو مطلوب مجرم کا ہے ۔ اچھی بھلی مستحکم اور پھلتی پھولتی معیشت کا محض 8 ہفتے میں بیڑہ غرق کرکے موصوف نے نالائقی و نااہلیت میں جس درجے کا نام پیدا کیا وہ بھی غیر معمولی ہے ۔ کرائم منسٹر کی مدت کا تعین میرجعفروں کا ٹولہ نہیں وہ ہاتھ کریں گے جن کی انگلیوں میں ان کٹھ پتلیوں کی ڈوریاں ہیں۔
اسد عمر نے وزیر اعظم شہباز شریف کے خطاب کا پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جواب دیتے کہا انسان "شہباز شریف" ہی ہو تو ان خیالات کا اظہار کرسکتا ہے جو کرائم منسٹر صاحب نے اپنی جماعت کے سینیٹرز کے روبرو فرمایا۔ آٹھ ہفتے پہلے تک شہباز شریف کا تعارف امیریکی سازش کے تحت مسند پر بٹھائے جانے والے وزیراعظم کا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان آٹھ ہفتے میں عوام مزید دو عدسوں سے شہباز شریف کو دیکھتے اور سنتے ہیں ۔ آئی ایم ایف سے جس معاہدے کی شہباز شریف بات کررہے ہیں اس میں تیل 150 روپے فی لٹر ،معیشت 6% سالانہ کی رفتار سے ترقی کررہی تھی، بجلی کا یونٹ 8 روپے اور گیس 45% سستی تھی، ڈالر 179 کا زرِ مبادلہ کے ذخائر ساڑھے سولہ ارب ڈالرز تھے۔
اسد عمر کا کہنا تھاکہ زراعت 4% کی ترقی، کسانوں کو 1100 ارب سالانہ اضافی آمدن ہوئی،ترسیلات زر 31 ارب ڈالرز، برآمدات کم و بیش 32 ارب ڈالرز تھیں، 6 ہزار ارب کا ٹیکس جمع کرکے پاکستان تیزی سے خودکفالت کی جانب بڑھ رہا تھا۔ کسی نوعیت کا کوئی بیانیہ ان کرداروں کی ساکھ واپس نہیں لا سکتا جو پردوں سے نکل کر بے حجاب قوم کے کٹہرے میں کھڑے ہیں ۔ ہوش و عقل کے آثار باقی ہیں تو یہ بے ہودہ پتلی تماشا لپیٹ کر صاف شفاف انتخابات کی جانب ملک کو لے کر جایا جائے۔