پکتیکا :افغانستان میں گزشتہ روز آنے والے زلزلے کے بعد قیامت صغری کا منظر ہے ۔ ہر گلی میں لاشیں ہی لاشیں ہیں۔ ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 1500 سے زائد زخمی ہیں۔ طالبان حکومت نے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کی ہے۔
افغانستان میں ڈاکٹروں نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے بتایا کہ بدھ کو آنے والے زلزلے میں متعدد بچے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ اب تک ملک میں زلزلے اور شدید بارشوں کے باعث ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سہولیات کی کمی اور دشوار گزار علاقوں کے باعث ریسکیو عملے کو امدادی کارروائیوں میں رکاوٹیں درپیش ہیں۔
چھ اعشاریہ ایک شدت کے زلزلے کے باعث لاتعداد افراد ملبے تلے دفن ہو گئے جو اکثر کچے مکانوں میں رہائش پذیر تھے۔
افغانستان میں تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں ایک ہزار اموات کے بعد طالبان نے بین الاقوامی مدد کی اپیل کی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق منگل کی شب آنے والے زلزلے سے 1000 افراد ہلاک اور 1500 زخمی ہو گئے ہیں۔
طالبان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 'ہم اس علاقے تک نہیں پہنچ پا رہے، یہاں نیٹ ورک بہت کمزور ہیں۔'
واضح رہے کہ افغانستان کا صوبہ پکتیکا منگل اور بدھ کی درمیانی سب آنے والے زلزلے سے شدید متاثر ہوا تھا اور زلزلے کے بعد سے اب تک متعدد افراد مٹی سے بنے مکانات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
اقوامِ متحدہ سمیت دیگر فلاحی اداروں کی جانب سے زلزلے سے بری طرح متاثر ہونے والے پکتیکا صوبے میں ایمرجنسی شیلٹر اور کھانے سے متعلق امداد فراہم کی ہے۔افغانستان میں صحت کا نظام اس سانحے سے پہلے بھی بری حالت میں تھا۔
عینی شاہدین اور امداد میں مدد کرنے والوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں کئی گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، سڑکیں بند اور موبائل فون ٹاور کام نہیں کر رہے جب کہ اموات کی تعداد میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔