ماسکو: روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے طیاروں اور جنگی کشتیوں نے ایک برطانوی جنگی بحری جہاز کو روسی پانیوں سے دور رکھنے کے لیے حملہ کیا ہے۔
نیونیوز کے مطابق روس کے طیاروں اور بحری جہازوں نے برطانیہ کی جنگی بحری جہاز پر حملہ کیا ہے، میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 20 سے زائد روسی طیاروں اور 2 کوسٹ گارڈ کشتیوں نے کریمیا کے مقام پر برطانوی جنگی بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔
روسی وزیر دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی جہاز روس کی سمندری حدود میں داخل ہوا تھا، جسے وارننگ دینے کے لیے اس کے قریب طیاروں سے بم گرائے گئے تھے۔
دوسری جانب برطانیہ کے وزرات خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں روسی حملے کا انکار کیا گیا ہے، بیان میں کہا گیا کہ ان کا بحری جہاز یوکرین کے سمندروں میں تھااور اس پر کوئی حملہ نہیں ہوا، بلکہ تین میل دور روسی جہاز مشقیں کر رہے تھے۔
رپورٹس کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ اس کے جنگی بحری جہازوں نے بحیرہ اسود میں بدھ کو برطانوی جنگی جہاز کو کریمیا کے قریب اپنے پانیوں سے دور ہٹانے کے لیے تنبیہی فائر کیے اور طیاروں سے بم گرائے گئے۔
واضح رہے کہ سرد جنگ کے بعد پہلی مرتبہ ہے کہ ماسکو نے نیٹو کے جنگی جہاز کو روکنے کے لیے براہ راست گولہ بارود کے استعمال کا اعتراف کیا ہے، جو کہ روس اور مغرب کے مابین بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان فوجی واقعات کے بڑھتے ہوئے خطرے کی عکاسی کرتے ہیں۔