دبئی: سابق صدر پرویز مشرف کے دل کی کامیاب سرجری کرکے پیس میکر نصب کردیا گیا ہے۔
سابق صدر کے آفیشل فیس بک پیج پر جاری ایک بیان کے مطابق ڈاکٹروں نے محسوس کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دل کے اریٹھیمیا سے نمٹنے کے لئے ایک پیس میکر ضروری ہے۔
آپریشن کے دوران ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ امیلوائڈ کی وجہ سے دل کی دیوار میں فرق آیا ہے۔ پیس میکر کامیابی کے ساتھ نصب کر دیا گیا ہے اور سابق صدر صحت یاب ہو رہے ہیں۔
خیال رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف گزشتہ کئی سالوں سے دبئی میں مقیم ہیں جہاں ان کی صحت تشویشناک حد تک خراب ہونے کے باعث ان کا علاج جاری ہے۔
واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف علاج کیلئے دبئی میں رہائش پذیر ہیں۔ سابق صدر 1943 میں بھارت کے شہر دہلی میں پیدا ہوئے۔ 1947 کی تقسیمِ ہند کے بعد ان کے والدین ہجرت کرکے پاکستان آ گئے۔ سال 1961 میں انہوں نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں داخلہ لیا۔
بیرسٹر سلمان صفدر کا عدالت کے سامنے اپنے بیان میں کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف اس وقت شدید علیل ہیں اور وہ خصوصی عدالت کی جانب سے دیے گئے آپشن کے باوجود ذہنی طور بھی اس قابل نہیں ہیں کہ وہ اپنا سکائپ پر بیان ریکارڈ کرا سکیں۔
فوج میں ایک لمبی ملازمت کے بعد وہ سال 1998 میں اس وقت کے وزیرِ اعظم نواز شریف کے چیف آف اسٹاف مقرر ہوئے۔
سابق صدر سال 1999 میں اقتدار میں آئے۔ صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد ان پر متعدد بار دہشت گرد حملے بھی کیے گئے۔ سال 2007 میں سابق صدر نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کی، جب کہ اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو معزول کرنے کی وجہ سے ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ لندن اور دبئی میں قیام کے دوران انہوں نے کئی لیکچرز بھی دیئے۔