لاہور :لاہورکے علاقے جوہر ٹائون میں ہونے والے دھماکے کے بعد تفتیشی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سر چ آپریشن شروع کردیا ،انٹیلی ایجنسیوں نے علاقے کی جیو فینسنگ شروع کردی ۔
جوہر ٹائون دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی
تفصیلات کے مطابق علاقے کی جیو فینسنگ میں دھماکے کے وقت ہونے والی فون کالز کی تفصیلات اکھٹی کی جا رہی ہیں ،مشتبہ کالز کو شارٹ لسٹ کیا جا رہا ہے ،تحقیقات میں مشتبہ گاڑی پارک کرنے والے افراد کی تلاش کیلئے کام تیزکر دیا گیا ،گاڑی پارک کرنے والے افراد کی لوکیشن ٹریس کرنے کی کوشش جاری ہے،تفتیشی ذرائع نے انکشاف کیا کہ ڈیوائس پلانٹ کرنے سے پہلے علاقے کی باقاعدہ ریکی کی گئی ،تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے جیو فینسنگ کا عمل مکمل ہو نے کے بعد بہت سی چیزیں سامنے آ جائینگی ۔
واضح رہے اس سے قبل آئی جی پنجاب انعام غنی نے جوہرٹائون میں ہونے والے دھماکے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اس دھماکے کا اصل ٹارگٹ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تھے ،دھماکہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں ،دھماکہ میں غیر ملکی ساختہ مواد استعمال ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں ۔
لاہور دھماکے کے حوالے سے راجہ بشارت نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے میں سترہ افراد زخمی ہوئے ہیں، اب تک تین افراد اس دھماکے میں ہلاک ہو چکے ہیں، دیکھ رہے ہیں کیا دھماکہ گاڑی میں ہوا تھا ،یہ بھی دیکھا جارہا ہے کہ گھر میں دھماکہ تو نہیں ہوا،دوسری طرف آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے میں جو مالی و جانی نقصان ہوا ہم وہ تو پورا نہیں کر سکتے لیکن ہماری کوشش ہے کہ اس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں وہ پکڑے جائیں ، بہت جلدی ان کے بارے میں اچھی خبر دیں گے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے ، اس ضمن میں سی ڈی ٹی واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔