لاہور :جوہر ٹائون میں ہونے والے دھماکے کے عینی شاہد کا کہنا تھا دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا ،موٹر سائیکل 20سے 21 سال کے نوجوان موٹر سائیکل جائے وقوع پر چھوڑ کر گئے ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں ہونے والے خطرناک دھماکہ کی تفصیلات سامنے آنا شروع ہو گئیں ،آئی جی پنجاب انعام غنی کو ملنے والی ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ دہشتگردوں کا اصل ٹارگٹ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تھے ،انہوں نے کہا شواہد سے معلوم ہو تا ہے دھماکہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی کا ہاتھ ہے ،کیونکہ جو دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا وہ غیر ملکی ساختہ ہے ۔
دوسری طرف عینی شاہد کا کہنا تھا کہ دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل پر نصب تھا ،موٹر سائیکل 20 سے 21 سال کی عمر کے لڑکے وہاں چھوڑ کر گئے ،خاتون عینی شاہد کا کہنا تھاانہوں نے موقع پر موجو د اہلکاروں کو معاملے کی سنگینی سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا ۔
واضح رہے لاہور جوہرٹاؤن دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 3 ہوگئی ہے ،جناح ہسپتال میں دھماکے میں زخمی 5 سالہ بچہ دم توڑ گیا ،اس وقت 23 زخمی زیرعلاج ہیں ، ان میں 6 سالہ بچی اور ایک حاملہ خاتون کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا ہے ۔
ایم ایس جناح ہسپتال ڈاکٹر یحییٰ کے مطابق زخمیوں کے جسم سے بال بیئرنگ بھی ملے ہیں جبکہ آئی جی پنجاب انعام غنی کہتے ہیں دھماکے کی نوعیت سے متعلق سی ٹی ڈی مزیدتفصیلات سے آگاہ کر ے گی ،گزشتہ ہفتے سی ٹی ڈی نے کچھ افراد پکڑے تھے ۔