لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے جن کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔
ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکہ گیس پائپ لائن پھٹنے سے ہوا ۔ دھماکہ کے باعث گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے اور پاس کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان ہوا ۔ پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں ہیں اور ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے ۔
دوسری جانب جناح ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں لائے گئے افراد بال بئیرنگ لگنے سے زخمی ہوئے ہیں جن کا علاج کیا جا رہا ہے جبکہ متعدد زخمی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
ادھر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے جوہر ٹاؤن میں دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا ۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں ۔ وزیراعلیٰ نے جناح ہسپتال اور دیگر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت بھی کی ۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کے علاج معالجے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں ۔
عثمان بزدار کی ریسکیو 1122 اور امدادی سرگرمیوں سے متعلقہ اداروں کو امدادی سرگرمیوں تیز کرنے کی ہدایت ، وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو موقع پر پہنچے کی ہدایت بھی کر دی ۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔
بدھ کو وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے دھماکے سے زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جارہا ہے ۔ وفاقی ادارے تحقیقات میں پنجاب حکومت کی معاونت کر رہے ہیں ۔