لاہور: طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کولڈ ڈرنکس زیادہ استعمال کرنے سے گریز کرنا ضروری ہے کیونکہ اس سے انسانی جسم میں کینسر پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیقی رپورٹوں میں سافٹ ڈرنکس کے استعمال اور متعدد اقسام کے کینسر کے درمیان مضبوط تعلق نظر آیا ہے۔
سائنسدانوں کی نئی طبی تحقیق کے مطابق اس کی سب سے عام مثال لبلبے کا کینسر ہے۔ جو بھی انسان ہفتے میں صرف دو دن ہی کسی بھی سافٹ ڈرنک کا استعمال کرتا ہے اس کے جسم میں انسولین کی سطح بڑھ جاتی ہے، یہی چیز لبلبے کے کینسر کا خطرہ مزید بڑھا دیتی ہے۔
طبی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی روزمرہ کی روٹین میں سافٹ ڈرنک کا صرف ایک ہی گلاس پینا شروع کر دے تو اس کے جسم میں مثانے کے کینسر کا خطرہ لگ بھگ چالیس فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
صرف یہی نہیں جو خواتین ریگولیر سافٹ ڈرنکس پیتی ہیں ان میں چھاتی کا سرطان پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ سافٹ ڈرنکس بنانے والی کمپنیاں اس کی تیاری میں ایسے متعدد اجزا شامل کرتی ہیں جو انسانی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ قرار دیئے جاتے ہیں۔ دیکھا گیا ہے جو افراد سافٹ ڈرنکس پیتے ہیں وہ مثانے، معدے اور دیگر موذی امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں جن میں کینسر کی بیماری بھی سرفہرست ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں اندازہ ہونا چاہیے کہ سافٹ ڈرنک کس قسم کا زہر ہے جسے ہم اپنے جسم میں ڈالتے ہوئے کوئی خوف محسوس نہیں کرتے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس لت میں مبتلا افراد کو چاہیے کہ وہ حتی الامکان کوشش کریں اور اس سے دور رہیں۔ اس کے برعکس انھیں پانی اور جوس کا استعمال کرنا چاہیے۔