لاہور: شہباز شریف نے الزام عائد کیا ہے کہ کورونا سے متعلق وزرا اور وزیراعظم کے بیانات میں تضاد ہے اور اسی کنفیوژن کی قیمت عوام اپنی جان دے کر ادا کر رہے ہیں۔ وائرس سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی وقت کا تقاضا ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کے کورونا بارے میں ’کنفیوژن‘ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جون کے آخر اور جولائی میں وبا کے بلند ترین سطح پر ہونے کی اطلاعات کو سنجیدہ لیا جائے۔ حالات کی سنگینی کے پیش نظر ہنگامی منصوبہ بندی کرتے ہوئے آکسیجن سلینڈرز، وینٹی لیٹرز اور کورونا کے علاج کی ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے اپنے اہم بیان میں کہا کہ وزیراعظم کا ‘کنفیوژن’ پر مبنی بیان ان کے مسلسل حالت انکار میں ہونے کا ثبوت ہے۔ وزرا ملک میں کورونا سے اموات اور مریضوں کی بڑھتی تعداد کے اعلان کر رہے ہیں لیکن وزیراعظم کا بیان اس کے برعکس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی سطح کی یہی کنفیوژن ہے جس کی قیمت عوام اپنی جان سے ادا کر رہے ہیں۔ ہم نے اس کی بارہا نشاندہی کی اور کورونا کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کا تقاضا کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ کورونا سے اموات اور مریضوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ جاری ہے جبکہ وزیراعظم ہر روز ایک نیا عذر تراش رہے ہیں۔ عذر تراشنے، حالت انکار میں رہنے اور قوم کی جان بچانے کے لئے صوبوں کے خلاف بولنا مسئلہ کا حل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت ضائع کرنے اور بے عملی کا نتیجہ شہریوں کی اموات کی صورت نکل رہا ہے۔ یہ وقت عذر اور بہانے تراشنے کا نہیں بلکہ قوم کی مدد کرنے کا ہے۔
لیگی رہنما نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کو این سی او سی کے اجلاس میں بلا کر بریفنگ دی جائے جبکہ وفاق اور صوبے مل کر اس وبا کیخلاف مشترکہ حکمت عملی اپنائیں۔